"وَ أشْهَدُ أنَّ أبی مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ" کے فقرے پر طائرانہ نظر

Thu, 02/21/2019 - 19:44

خلاصہ:حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ کے اس فقرے میں گواہی دی ہے کہ میرے باپ محمد اللہ کے عبد اور اس کے رسول ہیں۔

وَ أشْهَدُ أنَّ أبی مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ کے فقرے پر طائرانہ نظر

          حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں ارشاد فرمایا: "وَ أشْهَدُ أنَّ أبی مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ"میں گواہی دیتی ہوں کہ میرے باپ محمد، اللہ کے عبد اور اس کے رسول ہیں"۔
۱۔ "أبی مُحَمَّداً": آپؑ نے رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی عبودیت اور رسالت کی گواہی دینے کے لئے آنحضرتؐ کا نام لینے سے پہلے آنحضرتؐ سے اپنی نسبت اور رشتہ بیان فرمایا کہ: "... أبی مُحَمَّداً..."۔ حضرت زینب کبری (سلام اللہ علیہا) نے بھی جب کوفہ میں خطبہ ارشاد فرمایا تو آنحضرتؐ کو اپنا باپ کہا، فرمایا: "الْحَمْدُ لِلَّهِ وَ الصَّلَاةُ عَلَى أَبِي مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ الطَّيِّبِينَ الْأَخْيَارِ"، لہذا آپؐ کو آپؐ کی بیٹی نے بھی خطبہ میں "باپ" کہا اور نواسی نے بھی اپنے خطبہ میں۔
۲۔ "عبدہ": عبودیت، اللہ تعالیٰ کے سامنے خضوع کا آخری درجہ ہے، اور اللہ تعالیٰ کے سامنے بالکل تسلیم رہنا ہے، عبادت صرف رکوع، سجود، قیام اور قعود نہیں، بلکہ عبادت کی روح، اللہ تعالیٰ کے سامنے انتہائی تسلیم رہنا ہے۔ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کو جب اللہ سبحانہ نے رات کے وقت سیر دی "اِسرا"، تو  اس مقام کے بارے میں سورہ اسراء کی پہلی آیت میں فرمایا: " سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ" اور جب آنحضرتؐ معراج میں مقام قاب قوسین او ادنی تک پہنچے تو وہاں کے بارے میں سورہ نجم کی دسویں آیت میں فرمایا: "فَأَوْحَىٰ إِلَىٰ عَبْدِهِ مَا أَوْحَىٰ"، یعنی ان دونوں مقامات کے بارے میں آنحضرتؐ کو "عبدہ" کہا ہے۔
۳۔ "رسولہ": آنحضرتؐ اللہ کے رسول ہیں، یعنی جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپؐ پر احکام اور معارف کی وحی ہوتی تھی، آپؐ اللہ تعالیٰ کے ان احکام کو لوگوں تک پہنچاتے تھے۔
سورہ آل عمران کی آیت 144 میں ارشاد الٰہی ہے: "وَ ما مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ"۔
سورہ مائدہ کی آیت 99 میں ارشاد الٰہی ہے: "ما عَلَی اَلرَّسُولِ إِلاَّ اَلْبَلاغُ"، "رسولؐ کی ذمہ داری صرف پیغام پہنچانا ہے"۔
نیز قرآن کریم میں آنحضرتؐ کی رسالت کے بارے میں کئی دیگر آیات پائی جاتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[احتجاج، طبرسی]
[اللهوف على قتلى الطفوف، سید ابن طاووس]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 73