ثواب کو اطاعت اور عذاب کو نافرمانی کے لئے قرار دینا

Wed, 02/20/2019 - 18:23

خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے انتالیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ثواب کو اطاعت اور عذاب کو نافرمانی کے لئے قرار دیا ہے، انسان کو چاہیے کہ اللہ کرے تاکہ ثواب حاصل کرے اور نافرمانی سے پرہیز کرے تا کہ عذاب سے بچ جائے۔

ثواب کو اطاعت اور عذاب کو نافرمانی کے لئے قرار دینا

     حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں ارشاد فرمایا: "... ثُمَّ جَعَلَ الثَّوَابَ عَلَى طَاعَتِهِ، وَ وَضَعَ الْعِقَابَ عَلَى مَعْصِيَتِهِ"پھر اللہ نے ثواب کو اپنی اطاعت کے لئے قرار دیا، اور عذاب کو اپنی نافرمانی کے لئے رکھا"۔
ثُمَّ: یعنی خلق کرنے اور اپنی بندگی کی طرف پکارنے کے بعد۔
اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور فرمانبرداری، فطرت کے مطابق ہے اور نافرمانی فطرت کے خلاف ہے، اللہ تعالیٰ نے اس فطری عمل یعنی اطاعت کے لئے ثواب رکھا ہے، یہ اس کا فضل و کرم ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اسی پر اکتفاء نہیں کیا کہ لوگ کائنات کی عظمت اور حکمت کو دیکھ کر اپنی ذمہ داری سے واقف ہوجائیں اور اللہ تعالیٰ کے سامنے خضوع کریں، بلکہ بندوں کی حوصلہ افزائی کے لئے وسیلہ بھی رکھا ہے، وہ وسیلہ یہ ہے کہ اگر لوگ اطاعت کریں گے تو ان کو ثواب ملے گا اور اگر نافرمانی کریں گے تو عذاب ہوگا۔ یہ اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے۔
نہ انسان کی نیکی کی اللہ تعالیٰ کو ضرورت ہے اور نہ گناہ سے کوئی نقصان پہنچتا ہے، کیونکہ وہ ذات غنی اور بے نیاز ہے۔ لہذا انسان جو نیکی اور گناہ کرے اس کا نتیجہ اسی کو ہی ملتا ہے۔
حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) نہج البلاغہ کے خطبہ ۱۹۳، خطبہ متقین میں ارشاد فرماتے ہیں: " لاَ تَضُرُّهُ مَعْصِيَةُ مَنْ عَصَاهُ، وَلاَ تَنْفَعُهُ طَاعَةُ مَنْ أَطَاعَهُ"، "نافرمانی کرنے والے کی نافرمانی اللہ کو نقصان نہیں دیتی اوراطاعت کرنے والے کی اطاعت اسے فائدہ نہیں دیتی"۔
۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[احتجاج، طبرسی]
[شرح خطبہ فدکیہ، آیت اللہ مصباح یزدی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 59