اللہ کی جانب سے نعمتوں کی طرف مکرر دعوت، خطبہ فدکیہ کی تشریح

Thu, 12/06/2018 - 11:18

خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے انیسواں مضمون تحریر کیا جارہا ہے، اس مضمون میں دو سوالوں کا جواب دیا جارہا ہے جن کا تعلق زیرِبحث فقرے سے ہے۔

اللہ کی جانب سے نعمتوں کی طرف مکرر دعوت، خطبہ فدکیہ کی تشریح

بسم اللہ الرحمن الرحیم

حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں فرمایا: "وَ ثَنَّى بِالنَّدْبِ إِلَى أَمْثَالِهَا"، "اور اللہ نے (تمہیں) مکرر دعوت دی ہے ان جیسی نعمتوں کی طرف"۔ [احتجاج، طبرسی، ج1، ص131، 132]
آپؑ نے پہلے بھی "نَدْب" کا لفظ استعمال فرمایا تھا اور اس فقرے میں آپؑ نے لفظ "نَدْب" کو دہرایا ہے۔
لفظ "امثال" یعنی "ان جیسی نعمتوں" سے مراد کیا ہے؟
بعض علماء نے احتمال دیا ہے کہ یہاں پر مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں صرف دنیاوی نعمتیں نہیں دینا چاہتا، بلکہ آخرت کی نعمتیں بھی عطا کرنا چاہتا ہے، یعنی وہ نعمتیں جو زائل اور فنا ہونے والی نہیں ہیں، بلکہ ہمیشگی اور جاوید ہیں۔ لہذا اللہ تعالیٰ نے اپنی دعوت کو دہرایا ہے تاکہ آخرت کی یہ نعمتیں بھی تمہیں عطا فرمائے اور یہ نعمتیں اطاعت اور عبادات کے ذریعے حاصل ہوتی ہیں یعنی نیک اعمال کے ذریعے۔
اب یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا آخرت کی نعمتیں دنیاوی نعمتوں کی طرح ہیں کہ ان کے بارے میں لفظ "امثال" استعمال ہو؟
اکثر علماء کا کہنا ہے کہ یہ نعمتیں آخرت اور دنیا کی نعمتوں کو شامل ہیں۔ یعنی اللہ تعالیٰ دنیاوی نعمتوں میں، ایک دوسرے جیسی مختلف شکلوں والی نعمتیں عطا فرماتا ہے جس سے اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کی فیّاضیّت کی نشاندہی ہوتی ہے، لیکن یہ احتمال بھی دیا جاسکتا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی نعمتوں کا اضافہ کردیتا ہے اس وجہ سے جو ہم اس کی حمد اور تعریف کرتے ہیں اور قلبی، زبانی اور عملی طور پر جو اس کا شکر کرتے ہیں، خود یہ شکر، نعمتوں کے بڑھنے کا باعث بنتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[احتجاج، طبرسی]
[شرح خطبه حضرت زهرا (سلام الله علیها)، آیت اللہ آقا مجتبی تہرانی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 71