خلاصہ: اسلام پسندی ایسی اہم چیز ہے جو انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کا باعث بنا ہے، کیونکہ اسلام پسندی، اللہ تعالیٰ کی امداد کا سبب ہے اور انقلاب کی کامیابی اللہ تعالیٰ کی امداد کا نتیجہ ہے۔
اگر کوئی معاشرہ واقعی مسلمان ہو اور اسلامی عقائد کا دل کی اتھاہ گہرائی سے معتقد ہو اور اسلامی اقدار کا احترام کرے تو اللہ تعالیٰ ان کی امداد کرے گا اور ان کے نقص اور کمزوریوں کو دور کرے گا۔
صبر اور تقوا اختیار کرنے سے، اللہ تعالیٰ کی امداد لوگوں تک پہنچتی ہے، مگر یہ توقع نہیں ہونی چاہیے کہ سکون پسندی اور کنارہ کشی کے باوجود مسلمانوں کو کامیابی مل جائے گی۔ جو لوگ جنگ اور دفاع کے موقع پر دوسرے ممالک میں چلے جاتے ہیں تاکہ پراَمن ماحول میں رہیں تو انہیں غیبی امداد کی انتظار نہیں ہونی چاہیے۔
سورہ محمدؐ کی آیت ۷ میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ"، "اے ایمان والو! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا"۔
اگرچہ ہوسکتا ہے کہ ایسا وعدہ کئی سالوں کے بعد وقوع پذیر ہو، لیکن اس کا وقوع پذیر ہونا یقینی ہے۔ ایران کے رہبر اور لوگوں نے اپنی جدوجہد کو اللہ تعالیٰ کے احکامِ دین کو قائم کرنے اور دین کی ثقافت کو پھیلانے کے لئے شروع کیا اور اس مقدس راستے میں اپنی جان، مال اور حیثیت کو قربان کرتے ہوئے "اسلام پسندی" میں اپنی مضبوطی کو ثابت کردکھایا اور سخت امتحانات سے گزرتے ہوئے "کامیابی" کی عظیم نعمت کو حاصل کیا۔
لہذا امام خمینی (علیہ الرحمہ) فرماتے ہیں: "یہ تبدیلی جو اَب ہمارے ملک میں ہے، ساری اِس مقصد کی بنیاد پر ہے کہ ابتدا سے ان کی فریاد یہ تھی کہ ہم اسلام چاہتے ہیں، ہم طاغوت نہیں چاہتے، اِس نے اللہ کی عنایت کو اپنی طرف متوجہ کیا، خداوند تبارک و تعالیٰ تو دیکھ رہا ہے کہ ایک ملت چھوٹے سے بڑے تک کہتی ہے ہمیں اسلام چاہیے، اپنی عنایت کو اِن کی طرف متوجہ کیا"۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: انقلاب اسلامی و ریشہ ہای آن، آیت اللہ مصباح یزدی، انتشارات مؤسسہ آموزشی و پژوہشی امام خمینی رحمۃ اللہ]
Add new comment