خلاصہ: عموماً لوگ موت کی یاد سے غفلت کرتے ہیں، جبکہ موت کی یاد میں مختلف برکتیں پائی جاتی ہیں، جب انسان ان برکتوں کی طرف غور کرے تو موت کو یاد کرنے کی اہمیت کو سمجھ جائے گا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
موت کو یاد کرنے کی بہت ساری قیمتی برکتیں ہیں۔ جو آدمی موت کے بارے میں غور نہیں کرتا اور اس بارے میں لاپرواہی کرتا ہے تو وہ ان برکتوں سے محروم رہ جاتا ہے۔
موت کی برکتوں میں سے ایک برکت نشاط، خوشی اور دل کی روشنی ہے۔ جو لوگ موت کی یاد میں رہتے ہیں وہ گناہ کے اندھیرے اور دھندلا پن سے نکل آتے ہیں اور انسانی اصول کے مطابق آرام اور پرسکون ضمیر کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں۔
ہوسکتا ہے کہ آدمی کچھ عرصہ لاپرواہی کی حالت میں رہے اور مستقبل اور موت کے بعد کے بارے میں غافل اور خوش رہے، لیکن یہ خوشی، انسانی خوشی نہیں ہے، بلکہ یہ ایسی کیفیت ہے جو حیوانات میں بھی پائی جاتی ہے، لہذا ایسے لوگ اپنے دل کی گہرائی سے خوش نہیں ہوتے اور سب سہولیات کے ہوتے ہوئے دکھ اور پریشانی کا شکار رہتے ہیں اور بعض خودکشی کرلیتے ہیں۔ بنابریں انسانیت کی حقیقت اور زندہ دل رہنا، موت کو یاد کرنے میں ہے۔
موت کو یاد کرنے کی بعض برکتیں یہ ہیں: جب انسان موت کو یاد کرتا رہے تو اس کا نفس طغیان اور بغاوت نہیں کرے گا، دنیا کوحقیر سمجھے گا، گناہوں کو چھوڑ دے گا، لوگوں پر ظلم نہیں کرے گا اور مشکلات کو برداشت کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: سرنوشت انسان، حجت الاسلام مسعود عالی، ج۱، صفحات 24، 44، 45،47،50]
Add new comment