خلاصہ: دین میں اختلاف اللہ یا پیغمبروں کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ اس میں اختلاف اس دین کے ماننے والوں کی طرف سے ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دین کے لئے متعدد تعریفیں کی گئی ہیں لیکن جو تعریف سب میں جامع ہے جس میں تمام ادیان الہی شامل ہوجاتےہیں وہ یہ ہے:" اعتقادات، احکام اوراللہ کے قوانین کے مجوموعہ کا نام دین ہے"، اس تعریف میں یہ واضح ہے کہ اللہ کے کسی بھی دین میں اختلاف نہیں پایا جاتا اس طریقے سے کے اس کے اصول اور اعتقاد میں کوئی تفاوت ہایا جائے کیونکہ تمام ادیان الہی اللہ کی جانب سے نازل ہوئے ہیں، اللہ کے بھیجے ہوئے تمام ادیان میں وحدانیت، اعتقادات اور قیات کی جانب خاص توجہ دی گئی ہے اور اللہ کے بھیجے ہوئےتمام پیغمبروں نے اسی کی طرف لوگوں کو بلایا ہے جس طرح قرآن مجید کی متعدد آیات میں اس بات کا ذکر ہوا ہے: «وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِيْ كُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللہَ وَاجْتَـنِبُوا الطَّاغُوْتَ[سورۂ نحل، آیت:۳۶] اوریقینا ہم نے ہر امّت میں ایک رسول بھیجا ہے کہ تم لوگ اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے اجتناب کرو»۔
اگر ہم کہیں پر بھی ادیان کے اصول اور اعتقاد میں اختلاف دیکھیں تو وہ اختلاف اللہ یا پیغمبروں کی جانب سے نہیں ہے بلکہ وہ اختلاف ان کے ماننے والوں کی جانب سے ہے۔
Add new comment