خلاصہ: اللہ نے ہر رسول کو اپنی الگ الگ شریعت دیکر بھیجا لیکن کسی بھی رسول کی شریعت کے اصول میں فرق نہیں پایا جاتا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جو دین اللہ کی جانب سے آئے ہیں اگر ان میں ہم کو اختلاف دکھ رہا ہے تو وہ اختلاف خود دین یا دین لانے والوں(پیغمبروں) کی طرف سے نہیں ہے بلکہ ان ادیان میں جو اختلاف ہے وہ ان کے ماننے والوں کی طرف سے ہے۔
اس مقدمہ کو نظر میں رکھتے ہوئے ہم یہ کہ سکتے ہیں کہ اللہ کے بھیجے ہوئے کسی بھی دین میں اصولی اعتبار سے کوئی بھی اختلاف نہیں پایا جاتا، اللہ نے قرآن مجید میں کس بھی جگہ پر دین کو جمع استعال نہیں کیا جہاں بھی دین کے بارے میں اشارہ کیا گیا ہے وہاں پر دین کو مفرد استعمال کیا گیا ہے نہ جمع، بس فرق یہ ہے کہ ہر دین میں شریعت کے اعتبار سے فرق پایاجاتا ہے، اللہ کے تمام دین توحید سے قیامت کی طرف دعوت دیتے ہیں۔
جس کے بارے میں خداوند متعال قرآن مجید میں اس طرح ارشاد فرمارہا ہے: «اور اے پیغمبر ہم نے آپ کی طرف کتاب نازل کی ہے جو اپنے پہلے کی توریت اور انجیل کی لَصدق اور محافظ ہے لہذا آپ ان کے درمیان تنزیل خدا کے مطابق فیصلہ کریں اور خدا کی طرف سے آئے ہوئے حق سے الگ ہوکر ان کی خواہشات کا اتباع نہ کریں .ہم نے سب کے لئے الگ الگ شریعت اور راستہ مقرر کردیا ہے اور خدا چاہتا تو سب کو ایک ہی امت بنا دیتا لیکن وہ اپنے دئیے ہوئے قانون سے تمہاری آزمائش کرنا چاہتا ہے لہذا تم سب نیکیوں کی طرف سبقت کرو کہ تم سب کی بازگشت اللہ ہی کی طرف ہے -وہاں وہ تمہیں ان تمام باتوں سے باخبر کرے گا جن میں تم اختلاف کررہے تھے»[سورۂ مائده، آیت:۴۸]۔
Add new comment