خلاصہ: مؤمن ہمیشہ اہل بیت(علیہم السلام) کی اطاعت کرتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اہل بیت(علیہم السلام) کا سچا شیعہ وہ ہے جو اپنی زندگی کے تمام پہلوؤوں کو اہل بیت(علیہم السلام) کی سیرت کو اپناتے ہوئے زندگی گزارے اور ان لوگوں کی طرح زندگی گذارنے کی کوشش کرے تاکہ دنیا اور آخرت دونوں میں سعادت مند اور کامیاب ہو، جس کے بارے میں امام رضا(علیہ السلام) اس طرح فرمارہے ہیں: «ہمارے شیعہ وہ ہیں جو ہمارے حکم کو بجالائے اور جن چیزوں سے ہم نے منع کیا ہے ان سے رک جائے، ہمارے فرمان کو اپنی زندگی کا اساس قرار دے اور ہمارے دشمنوں کی مخالفت کرے اور جو ایسا نہیں کریگا وہ ہم میں سے نہیں ہے» (بحار الانوار، ج۶۵، ص۱۶۷)۔
آج کی دنیا کا اگر غور سے مطالعہ کیا جائے تو ہم اس نتیجہ ہر پہونچیگے کہ ہر کوئی اس فکر میں ہے کے اپنی دنیا کو کس طرح اچھا بنایا جائے لیکن جو اہل بیت(علیہم السلام) کا حقیقی پیروکار ہوتا ہے وہ کبھی بھی صرف اپنے بارے میں نہیں سونچتا بلکہ وہ اپنے ساتھ ساتھ اپنے مؤمن بھائیوں کا بھی خیال کرتا ہے جس کے بارے میں امام رضا (علیهالسلام) اس طرح فرمارہے ہیں: «جو کوئی کسی مؤمن کی کوئی مشکل کو حل کرے اور اسے خوشحال کرے خداوند متعال قیامت کے دن اسے خوشحال کرتا ہے»(بحارالانوار، ج۷۱، ص۲۳۳)۔
*«شیعَتُنا المُسَّلِمُونَ لاِمْرِنا، الْآخِذُونَ بِقَوْلِنا، الْمُخالِفُونَ لاِعْدائِنا، فَمَنْ لَمْ یَكُنْ كَذلِكَ فَلَیْسَ مِنّا» بحار الانوار، محمد باقر مجلسی، انتشارات اسلاميه، تهران، ج۶۵، ص۱۶۷.
*«مَنْ فَرَّجَ عَنْ مُؤْمِن فَرَّجَ اللهُ قَلْبَهُ یَوْمَ الْقِیامَهِ» گذشتہ منبع، ج۷۱، ص۲۳۳.
Add new comment