خلاصہ: حقیقی شیعوں کی علامتوں میں ایک علامت یہ ہے کہ وہ اہل بیت علیھم السلام کا حقیقی فرمانبردار و مطیع ہو لہذا حقیقی شیعوں کے گناہ روز قیامت دھل دیئے جائیں گے اور وہ جنت میں داخل ہوں گے۔
ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہا :تم جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کی خدمت میں جائو اور ان سے جاکر پوچھو کہ کیا میں ان کا شیعہ ہوں؟؟
حضرت سیدہ سلام اللہ علیھا نے فرمایا:’’إِنْ كُنْتَ تَعْمَلُ بِمَا أَمَرْنَاكَ وَ تَنْتَهِي عَمَّا زَجَرْنَاكَ عَنْهُ فَأَنْتَ مِنْ شِيعَتِنَا وَ إِلَّا فَلا‘‘(بحار الانوار، ج۶۵، ص۱۵۵)اپنے شوہر سے جاکر کہو اگر وہ ہمارے اوامر پر عمل کرتا ہے اور جن چیزوں سے ہم نے روکا ہے ان سے باز رہتا ہے تو وہ ہمارا شیعہ ہے ورنہ ہمارا شیعہ نہیں ہے‘‘۔
بیوی کی زبان سے جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کا یہ جواب سن کر وہ شخص بڑا پریشان ہوا اور کہنے لگا ’’ افسوس انسان کس طرح سے پاک ہوسکتا ہے جب کہ انسان فطری طور پر گناہگار ہے اور گناہگار تو آل محمد کا شیعہ ہی نہیں ہے اور جو اس گھرانہ کا شیعہ نہ ہو وہ ابدی دوزخ کا حقدار ہے۔‘‘
اس شخص کی بیوی نے جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کے سامنے اپنے شوہر کی پریشانی کا ذکر کیا تو حضرت سیدہ نے فرمایا:’’ اپنے شوہر سے جاکر کہو کہ جیسا کہ اس نے سوچا ہے ایسا نہیں ہے، ہمارے شیعہ اہل جنت کے بہترین افراد ہیں، جو شخص ہم سے دوستی رکھے اور ہمارے دوستوں سے دوستی رکھے اور ہمارے دشمنوں سے دشمنی رکھے اور قلب و زبان سے ہمارے فرمان کو تسلیم کرے لیکن اوامر اور نواہی میں ہماری مخالفت کرے تو ایسا شخص ہمارا شیعہ نہیں، ایسا شخص جنت میں ضرور جائے گا لیکن اس سے پہلے دنیاوی شدائد اور مشکلات کو دیکھےگا۔ روزقیامت شدائد و مشکلات کا اسے سامنا کرنا پرے گا یا وہ دوزخ کے پہلے طبقہ میں کچھ عرصہ رہے گا پھر جب وہ ہماری محبت کی وجہ سے گناہوں سے پاک ہوجائے گا تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔
منبع و ماخذ
(بحار الانوار، مجلسى، محمد باقر بن محمد تقى،دار إحياء التراث العربي،بيروت، 1403 ق، چاپ دوم)
Add new comment