شیعہ زیرک ہوتا ہے

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ: اماموں کا ماننے والا زیرک ہوا کرتا ہے لیکن ہم کو یہ معلوم کرنا چاہئے کہ معصومین(علیہ السلام)، زیرک کسے کہتے ہیں، معصومین کی نظر میں زیرک وہ شخص ہے جو ہر روز اپنے کاموں کا محاسبہ کرے۔

شیعہ زیرک ہوتا ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم

     قیامت اور حساب و کتاب اور میزان کے لئے تیاری عقلمندی اور زیرکی کی علامت ہے کیونکہ زیرک شخص وہی ہے جو اپنی آخرت کو سنوارے، لیکن ذھن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخرت کو  کس طرح سنواریں اور ذکاوت کس چیز کو کہتے ہیں۔ اس سوال کا جواب ہم تین معصوم حضرت امیر المؤمنین حضرت علی(علیہ السلام)، امام کاظم(علیہ السلام) اور امام حسن عسکری(علیہ السلام) کی حدیث کے ذریعہ بیان کر رہے ہیں:
     امام حسن عسکری(علیہ السلام) اپنی تفسیر میں حضرت علی(علیہ السلام) کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فرمایا: "سب سے زیادہ کَيِّس اور  ہوشیار شخص وہ ہے جو اپنے اعمال کا محاسبہ اور احتساب کرے اور موت کے بعد کی حیات کے لئے محنت و کوشش کرے۔
     ایک شخس نے امیرالمؤمنین(علیہ السلام) سے دریافت کیا: یا امیرالمؤمنین! کس طرح اپنے نفس کا محاسبہ کریں؟
     آپ نے فرمایا: "جب وہ صبح کرتا ہے اور رات تک کا دن گزار دیتا ہے اس کے بعد اپنے نفس کو خطاب کرکے کہتا ہے: اے میرے نفس! بے شک یہ دن جو گزر گیا یہ ہرگز لوٹ کر آنے والا نہیں ہے، خدا کی قسم، اللہ اس دن کے بارے می تجھ سے سوال کریگا کہ تو نے اسے کہاں گزارا، اس دن تو نے کونسے کاموں کو انجام دیا، تو نے اس میں اللہ کا ذکر یا اس کی تعریف کی، کیا تو نے اس دن مؤمن کی حاجت روائی کی، کیا تو نے کسی مؤمن کے غم کو اس دن دور کیا، کیا تو نے اس کی غیر موجودگی میں یا اس کی موت کے بعد اس کے خاندان اور اولاد کا تحفظ کیا، کیا تو نے اپنے مؤمن بھائی کی غیبت سے اجتناب کیا، تو نے اس دن، کن کن افعال کو انجام دیا؟ وہ یاد کرے گا ان تمام اعمال کو جو اس نے پورے دن میں انجام دیئے ہیں، اگر اس کو یاد آجائے کہ اس نے جو کیا ہے وہ سب خیر و نیکی ہے تو اس توفیق پر اللہ کی حمد و شکر کریگا اور اس کی تکبیر و تسبیح کریگا اور اگر اس کو یاد آجائے کہ اس سے کوئی نافرمانی یا تقصیر سرزد ہوئی ہے تو استغفار کریگا اور عزم کریگا کہ اس گناہ کو ترک کریگا اور اس کو دوبارہ انجام دینے سے اجتناب کرے گا۔[۱]
     اس حدیث کی روشنی میں ہم پر یہ واجب ہے کہ ہم اپنا ہر روز محاسبہ کریں جس کے بارے میں امام کاظم(علیہ السلام) ارشاد فرمارہے ہیں: ’’ جو کوئی ہر روز اپنے نفس کا محاسبہ نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے[۲]‘‘  اب اگر ہم اپنے آپ کو حضرت علی(علیہ السلام) کا شیعہ کہلوانا چاہتے ہیں تو ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم ہر روز اپنا محسابہ کرین تاکہ ہمارا نام  ہمارے مولی کے شیعوں میں درج ہوجائے، خدا ہم سب کو ہر روز اپنے حساب اور کتاب کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
...............................
حوالے:
[۱] عن الحسن بن علي العسكري عليهما السلام في تفسيره عن آبائه، عن على عليهم السلام عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: "أكيس الكيسين من حاسب نفسه، وعمل لما بعد الموت، فقال رجل: يا أمير المؤمنين كيف يحاسب نفسه ؟ قال: إذا أصبح ثم أمسى رجع إلى نفسه، وقال: يا نفسي إن هذا يوم مضى عليك لا يعود إليك أبدا، والله يسألك عنه بما أفنيته، فما الذى عملت فيه أذكرت الله أم حمدته، أقضيت حوائج مؤمن فيه أنفست عنه كربة أحفظته بظهر الغيب في أهله وولده أحفظته بعد الموت في مخلفيه أكففت عن غيبة أخ مؤمن أعنت مسلما، ما الذى صنعت فيه ؟ فيذكر ما كان منه، فان ذكر أنه جرى منه خير حمد الله وكبره على توفيقه، وإن ذكر معصية أو تقصيرا استغفر الله وعزم على ترك معاودته". محمد ابن حسن حر عاملی، وسائل الشیعه، مؤسسہ آل البيت(علیہم السلام)، ج ۱۶، ص۹۸، ۱۴۰۹۔
[۲] «لَیسَ مِنّا مَن لَم یُحاسِب نَفسَهُ فی کُلِّ یَومٍ فَاِن عَمِلَ خَیراً اِستَزادَ اللهَ مِنهُ وَ حَمِدَالله َ عَلَیهِ وَ اِن عَمِلَ شَرَاً اِستَغفَر،اللهَ مِنهَُ وَ تابَ اِلَیهِ». محمد باقر مجلسى، بحار الانوار،  دار إحياء التراث العربي - بيروت، دوسری چاپ، ج۶۷، ص۷۲، ۱۴۰۲ ق.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 22