خلاصہ: انسان کو چاہئے کہ وہ اپنے لئےاچھے سے اچھے دوست کا انتخاب کرے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انسان کے اوپر اس اطراف کے لوگ بہت زیادہ مؤثر ہوتے ہیں خصوصا اس کے دوست اس کے اوپر فکری اور عقدیدتی لحاظ سے سب سے زیادہ اثر ڈالتے ہیں جس کے بارے میں رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) اس طرح ارشاد فرمارہے ہیں: «ألمَرءُ عَلَی دین خَلیلِهِ فَلیَنظُر أحَدُکُم مَن یُخالِلُ، انسان اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے اس لئے اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ یہ دیکھیں وہ کس کو اپنا دوست بنارہا ہے»[ بحارالانوار، ج ۷۱، ص ۱۹۲]۔
اس روایت میں انسان کے اوپر جو اثر ہوتاہے اس کو بیان کیا گیا ہے، انسان کے اوپر اس کے دوست کا اثر کس طرح ہوتا ہے اس کواس طرح بیان کیا جااسکتا ہے: جس طرح پٹرول(petrol) کو شکر کے ساتھ نہیں رکھا جاتا کیونکہ شکر میں پٹرول کو بو بس جاتی ہے اسی انسان کے اوپر اس کے دوست کا اثر ہڑتا ہے۔
اس لئے ضروی ہے کہ ہم اپنے آپ کو برے دوستوں سے محفوظ رکھیں۔
*بحار الانوار، محمد باقر بن محمد تقى مجلسى، دار إحياء التراث العربي، بیروت، دوسرے چاپ،۱۴۰۳.
Add new comment