اللہ کے امر میں زیادہ تفکر کرنا عبادت ہے

Tue, 08/08/2017 - 08:48

خلاصہ: تفکر اور غور و خوض کرنے کے بارے میں قرآن اور احادیث میں بہت تاکید ہوئی ہے۔ اللہ کے امر اور خلقت کے بارے میں تفکر کرنا عبادت ہے اور اس کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ تفکر کے ساتھ نماز و روزہ کی ادائیگی اس نماز و روزہ سے زیادہ فائدہ مند ہے جو تفکر کے بغیر ہو، کیونکہ تفکر کرنے سے انسان کو معلوم ہوجاتا ہے کہ نماز و روزہ کیوں اور کس کے لئے بجالارہا ہے۔

اللہ کے امر میں زیادہ تفکر کرنا عبادت ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں: " لَيْسَ الْعِبَادَةُ كَثْرَةَ الصَّلَاةِ وَ الصَّوْمِ إِنَّمَا الْعِبَادَةُ التَّفَكُّرُ فِي‏ أَمْرِ اللَّهِ‏ عَزَّ وَ جَلَّ" (الکافی، ج۲، ص۵۵)، "زیادہ روزہ اور نماز عبادت نہیں ہے، بلکہ عبادت، اللہ عزوجل کے کام میں زیادہ تفکر کرنا ہے"۔
جب انسان نماز اور روزہ جیسی عبادات کرتا ہے تو وہ اپنی جگہ پر ضروری ہیں، لیکن اس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ انسان اللہ کے کام میں اور کائنات کی خلقت میں تفکر اور غور وخوض کرے، کیونکہ ایسا تفکر ہر عبادت کی جڑ ہے۔جب  انسان مخلوقات کے بارے میں غور کرے تو خالق کی عظمت مزید سمجھ میں آئے گی اور اللہ کے کام کے بارے میں اس کی معرفت اور بصیرت بڑھ جائے گی، اس پہچان اور آگاہی کے ساتھ جب عبادت کرے گا تو اِس عبادت میں اُس عبادت سے فرق ہوگا جو تفکر کیے بغیر صرف شرعی ذمہ داری ادا کرنے کے لئے کرتا تھا جس میں معرفت پروردگار ہی نہیں تھی۔ جب انسان اس بات پر غور کرے کہ اسے اللہ تعالی نے کیوں خلق کیا ہے تو اسے قرآن کریم سے جواب ملے گا کہ اللہ نے اسے صرف اپنی عبادت کے لئے خلق کیا ہے، تو اس بات کی گہرائی کا ادراک کرنے سے گناہ، بیہودہ اور فضول کاموں کو چھوڑ دے گا اور پھر جو کام کرنے لگے گا پہلے اللہ کے حکم کو دیکھے گا کہ اس بارے میں اللہ کا حکم کیا ہے، نہ اپنی طرف سے کچھ بڑھائے گا اور نہ کم کرے گا، بلکہ حکم پروردگار کو بجالائے گا، یہ تفکر کا نتیجہ ہے۔جیسا کہ حضرت حر (علیہ السلام) نے کچھ دیر غور کیا تو کیا ان کی توبہ سے پہلے والی عبادت کا توبہ کے بعد والی عبادت سے موازنہ کیا جاسکتا ہے؟ لہذا تفکر کے ذریعہ انسان دوزخ سے نکل کر جنت میں داخل ہوسکتا ہے۔
حوالہ
(الکافی، کلینی، دار الكتب الإسلامية، تہران، ۱۴۰۸ق)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 57