حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) مراجع کی نظر میں

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ: حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی شھادت کے دنوں کو عاشورا کی طرح غم و اندوہ کے ساتھ منانے کے لئے اور دنیا کے ہر فرد تک حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی مظلومیت کو پہنچانے کے لئے ہمارے علماء نے بہت زیادہ جدّ و جھد کی ہیں، ہمیں بھی ان کی تأسی کرتے ہوئے، دنیا کے ہر حصہ میں آپ کی اس مظلومیت کو پہنچانا چاہئے۔

حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) مراجع کی نظر میں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     حضرت زہرا(سلام اللہ علیہا)، بے انتھا مظلومیت اور غربت کے ساتھ اس دنیا سے گذر گئیں، آپ کی اس مظلومیت پر آپ کے تمام چاہنے والے آپ کی مصیبتوں کو یاد کرکے گریہ و زاری کرتے ہیں، آپ کے چاہنے والے آپ کی اس مظلومیت کو دنیا کے کونے کونے میں پہنوچا رہے ہیں تاکہ آپ کی مظلومیت دنیا کے ہر فرد پر واضح ہوجائے، اس مظلومیت کو دنیا کے ہر فرد تک پہنچانے کے لئے ہمارے مراجع کرام بہت زیادہ جدّ و جہد کر رہے ہیں، اسی لئے اس مضمون میں مراجع کرام نے جو حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کے بارے میں فرمایا ہے اس کو بیان کیا جارہا ہے تاکہ حضرت فاطمہ(سلام  اللہ علیہا) کی حقیقی معرفت ہمیں حاصل ہوجائے۔
     حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کے غم میں عزادری کرنے کی کیا اہمیت ہے اس بات کو مراجع کے کلام کے ذریعہ بیان کیا جارہا ہے:

مرحوم آیت الله محمد رضا گلپایگانی
     آپ ایام فاطمیہ میں حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کے اوپر ڈھائی گئی مصیبتوں پر آنسو بہانے کے لئے ایک خاص اہتمام کیا کرتے تھے، آپ حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کے غم میں آنسوں بہانے کے سلسلہ میں فرماتے ہیں: حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کے غم میں عزادری کرنے کو سیدالشھداء، امام حسین(علیہ السلام) کے غم میں عزاداری کرنے پر ترجیح دیتے ہوئے فرماتے ہیں: سیدالشھداء، امام حسین(علیہ السلام) پر آنسو بہانا تولّی ہے لیکن حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا ) کے غم میں آنسو بہانا تولّی بھی ہے اور تبرّا بھی۔

مرحوم آیت الله میرزا جواد تبریزی
     آیت اللہ میرزا جواد تبریزی ان مراجع میں سے ہیں جنھوں نے ایام فاطمیہ کو زندہ کرنے میں ایک بہت اہم کردار اداء کیا، آپ کے فرزند فرماتے ہیں: مرحوم فضلاء اور طلباء کے ساتھ حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی شھادت کے دن گرمیوں کے دنوں میں جس وقت ہوا بہت زیادہ گرم تھی پابرہنہ حرم حضرت معصومہ(سلام اللہ علیہا) کی طرف جاتے تھے، اس وقت گرمی کی شدت کی وجہ سے زمین پر قدم بھی رکھنا بہت سخت تھا، میں نے اپنے والد سے عرض کیا کہ گرمی بہت زیادہ ہے اگر آپ کے پیر گرمی سے جل رہے ہیں تو کچھ پہن لیجئے لیکن انھوں نے اسی حالت میں اپنے سینہ پر ہاتھ مارتے ہوئے فرمایا: بیٹا میرے پیروں کو جلجانے دو، حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی مصیبت میں جو بھی کام کیا جائے کم ہے مگر رسول کی بیٹی نے کونسا گناہ کیا تھا کہ آپ پر اتنے ظلموں کو ڈھایا گیا! ہم حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کے غم میں جو بھی کریں وہ کم ہے، جب آپ گھر واپس لوٹے تو آپ کے پیر زخمی ہوچکے تھے، اس کے باوجود آپ حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی مصیبت پر روتے ہوئے فرمایا: اہل بیت(علیہم السلام) کے غم میں آنسوں بہانا، ہر انسان کے لئے نجات کا سبب ہے۔

مرحوم آیت الله بهجت
     آپ نے فرمایا: حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) اتنے کمالات کے باوجود کتنی مظلومیت کے ساتھ اس دنیا میں رہی، حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) نے رات میں دفن کرنے کے لئے جو وصیت فرمائی ہے اس کے ذریعہ ثابت کردیا کے حق آپ کے ساتھ تھا یہ کوئی معمولی کام نہیں ہے، یہ انبیاء کا کام ہے، جو کوئی پریشان ہے اور مشکل میں ہے اس مشکل کا حل یہ ہے کے حضرت زہرا(سلام اللہ علیہا) سے متصل ہوجائے۔

آیت الله فاضل لنکرانی
     آپ ان علماء میں سے ہیں جنھوں نے حضرت زھرا(سلام اللہ علیہا) کی شھادت کو عام کرنے کے لئے بہت زیادہ جدّ و جھد کی۔ آپ فرماتے ہیں جب تک ہم اہل بیت(علیہم السلام) خصوصا حضرت زہرا(سلام اللہ علیہا) کی تأسی اور اتباع کرینگے دشمن ہمارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا، ہمارا یہ اعتقاد دشمن کو کبھی بھی اس کے ناپاک سازشوں میں کامیاب ہونے نہیں دیگا اسی لئے دشمن کی یہ کوشش ہے کہ وہ اہل بیت(علیہم السلام) خصوصا فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کی شخصیت کو ہمارے نظروں میں کم کرے۔
     آپ فرماتے ہیں: اسی لئے ہم کو چاہئے کہ ہم حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کی شھادت کے ایام کو ایک دوسرا عاشورا بنادیں یعنی لوگوں کو چاہئے کے گھروں کے باہر آجائیں اور ہر گروہ اور انجمن آپ کے غم میں مرثیہ پڑھیں اور اس کے ذریعہ حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی شخصیت کو لوگوں کے سامنے پیش کریں۔
     ہمارے علماء جب بھی اہل بیت(علیہم السلام) کے مصائب کو یاد کرتے ہیں تو ایک چھوٹے بچہ کی طرح جو اپنی ماں سے جدائی کے سبب روتا ہے اس طرح گریہ و زاری کرتے ہیں۔
نتیجہ:
     ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اہل بییت(علیہم السلام) خصوصا حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کے مصائب کو دنیا کے کونے کونے میں پہنچائیں اور لوگوں سے صرف ایک سوال کریں کے حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کو رات میں کیوں دفن کیا گیا؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منبع: https://www.bebinak.com/mag/news/87233

 

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 61