امام حسین (ع)
مرحوم دُرّی کی زندگی کا آخری سال تھا اور وہ تہران میں خطابت کا فریضہ انجام دے رہے تھے ، آٹھویں یا نویں رات کو ایک نوجوان نے مجلس سے پہلے ان سے پوچھا: اس شعر سے مراد کیا ہے:
مرید پیر مغانم ز من مرنج ای شیخ چرا كه وعده تو كردی و او به جاآورد
جب حضرت امام حسین (علیہ السلام) رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی قبر مبارک سے صبح کے وقت گھر واپس تشریف لائے تو آپ علیہ السلام کے بھائی جناب محمد حنفیہ آپ کے پاس آئے اور عرض کیا: "میرے بھائی! آپ میرے لیے محبوب ترین اور عزیزترین شخص ہیں، اللہ کی قسم!
حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت کا دن با عظمت دن ہے، مرحوم حاج مرزا جواد اقا ملکی تبریزی کہتے تھے کہ تیسری شعبان کی عظمت کو امام حسین علیہ السلام کی عظمت و بلندی کی ایک جھلک سمجھنا چاہئے ۔
رہبر انقلاب اسلامی
۱۲جون ۲۰۱۳ عیسوی
اربعین کے دن کی مخصوص زیارت ہے اور ائمۂ شیعہ نے اس کی بہت سفارش کی ہے، جس کی بناء پر شیعیان اہل بیت (ع) اس کا خاص اہتمام کرتے ہیں۔
جناب زہرقین ، امام علیہ السلام سے دور دور رہ رہے ہیں کہ کہیں امام علیہ السلام سے سامنا نہ ہوجائے اور جب امام ، زہیر کو بلاتے ہیں اور وہ کچھ تأمل کرتے ہیں تو ان کی زوجہ دلھم بنت عمرو انہیں غیرت دلاتی ہیں اور وہ امام کی ملاقات کو جاتے ہیں اور اس ملاقات نے زہیر کی قسمت بدل دی اور آپ تاریخ کربلا می
مکہ میں اسلام کا سورج طلوع ہوتے ہی اسلامی تعلیمات کے زیر سایہ عورتوں نے سماج میں اپنی اہمیت اور منزلت کو دوبارہ حاصل کیا اور اسلامی شریعت کا پورا پاس ولحاظ رکھتے ہوئے معاشرہ میں اپنی سیاسی اور سماجی ذمہ داری کو نبھایا ، جس وقت دوسرے معاشروں میں عورت ایک حیوان سے بھی بدتر زندگی گذار رہی تھی (۱)حتی
و۔ امام جعفر صادق علیہ السلام ایک روایت میں کرام بن عمرہ سے مخاطب ہوکر ارشاد فرماتے ہیں: قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ(علیه السلام) لِكَرَّامٍ إِذَا أَرَدْتَ أَنْتَ قَبْرَ الْحُسَيْنِ(ع) فَزُرْهُ وَ أَنْتَ كَئِيبٌ حَزِينٌ شَعِثٌ مُغْبَرٌّ فَإِنَّ الْحُسَيْنَ(علیه السلام) قُتِلَ وَ هُوَ كَئِيبٌ حَزِي
ب۔ اسی طرح ایک دوسری روایت میں نقل ہوا کہ ، أَتَانِي جَبْرَئِيلُ فَبَشَّرَنِي بِفَرَحَينِ يَكُونَانِ لَكَ ثُمَّ عَزِيَّتُ بِأَحَدِهِمَا وَ عَرَفَتُ اَنَّهُ يُقْتَلُ غَرِيباً عَطْشَاناً ، فَبَكَتْ فَاطِمَةُ حَتّي عَلَا بُكاؤُها ، ثُمَّ قَالَتْ : يَا اَبَه لِمَ يَقْتُلُوهُ وَ أَنْتَ جَدُّه وَ أَبُو
کربلا کے تپتے صحراء میں سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کا اپنے بہتر ساتھیوں کے ساتھ تین دن کا بھوکا پیاسا شہید کردیا جانا حتی کہ چھ مہینہ کے ننھے علی اصغر کو طلب آب پر تیر سہ شعبہ کا نشانہ بنانا ، خاندان رسالت کی مخدرات عصمت و طہارت کو رسن بستہ بے مقنع و چادر کوفہ اور شام کے بازاروں و در