قرآن کریم
خلاصہ: دیگر ادیان میں زندگی بسر کرنے کا طریقہ کار خود لوگ بناتے ہیں، مگر دین اسلام میں ضابطہ حیات اللہ تعالیٰ نے بتایا ہے۔
خلاصہ: قرآن کریم ایسی کتاب ہے جس میں اعتقادی اصول، شرعی احکام اور اخلاقی مسائل پائے جاتے ہیں۔
خلاصہ: قرآن کریم پر سب مسلمانوں کا باہمی اتفاق ہے، لہذا قرآن کریم اتّحاد کا باعث ہے۔
خلاصہ: قرآن کریم کے مختلف پہلو رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی حقانیت پر دلیل ہیں۔
خلاصہ: ماہ رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا۔
امیرالمومنین (علیه السلام):
«يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَا يَبْقَى فِيهِمْ مِنَ الْقُرْآنِ إِلَّا رَسْمُهُ وَ مِنَ الْإِسْلَامِ إِلَّا اسْمُهُ...»
(نهج البلاغه، حکیمانہ کلمات 369)
«... فَانْكِحُوهُنَّ ... وَلَا مُتَّخِذَاتِ أَخْدَانٍ...»
(سوره نساء، آیه 25)
«تو مرد ان عورتوں سے شادی کریں [لیکن] نہ ان عورتوں سے جو چوری چھپے دوست بناتی پھریں...»
«...وَ الْمُحْصَناتُ مِنَ الْمُؤْمِناتِ ... وَلَا مُتَّخِذِي أَخْدَانٍ...»
(سوره مائده آیه 5)
[تم عورتیں] چوری چھپے، ناجائز تعلقات قائم کرنے والوں سے شادی مت کرو۔
(آیت مبارکہ کا مفہوم)
«لَنْ تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَ لاَ أَوْلاَدُهُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً أُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ»
(سورۃ المجادلة، آیت 17)
«وَ جَعَلْنَاهُمْ أَئِمَّةً يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ وَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لاَ يُنْصَرُونَ»
(سورۃ القصص، آیت 41)
اور ہم نے ان لوگوں کوجہنم کی طرف دعوت دینے والا پیشوا قرار دے دیا ہے اور قیامت کے دن ان کی کوئی مدد نہیں کی جائے گی۔