قرآن
«كِتابُ اللَّـهِ النَّاطِقُ وَ الْقُرْانُ الصَّادِقُ»
اللہ کی کتاب، بات کرنے والی کتاب ہے اور قرآن سچا ہے۔
[خطبہ فدکیہ]
«مُغْتَبِطَةً بِهِ اَشْياعُهُ»
قرآن کے پیروکار، قرآن پر عمل کرنے کے ذریعہ دوسروں کے لئے غبطہ کا باعث ہیں۔
[خطبہ فدکیہ]
فَمَا أُوتِيتُم مِّن شَيْءٍ فَمَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَمَا عِندَ اللَّـهِ خَيْرٌ وَأَبْقَىٰ لِلَّذِينَ آمَنُوا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ؛جو کچھ تمہیں دیا گیا ہے وہ صرف دنیٰوی زندگی کا (چند روزہ) ساز و سامان ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ بہتر بھی ہے اور زیادہ پائیدار بھی ان لوگو
خلاصہ:قرآن ایسی کتاب ہے جسے خدا نے لوگوں کے لیے دنیا ہی میں ایک مکمل ضابطہ حیات بناکر بھیجا ہے۔
اگر چاہتے ہیں کہ خدا آپ سے گفتگو کرے تو قرآن کی تلاوت کریں:آیت اللہ محمد ناصری دولت آبادی
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے ہیں:" اگر کوئی عذر شرعی کے بغیر جھوٹ بولے تو ۷۰ہزار فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں اور اس کے دل سے بدبو آسمان کی طرف جاتی ہے اور تمام فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں"۔
خلاصہصبر کا مفہوم یہ ہے کہ نفسانی خواہشات کو عقل پر غالب نہ آنے دیا جائے اور شرعی حدود سے تجاوز نہ کیا جائے۔
خلاصہ: اتحاد اسی وقت مکمل طور پر نمایاں ہوگا جب امت اسلامیہ کی ایک ایک فرد اس فریضۂ مفروضہ پر عمل پیرا ہو۔
خلاصہ:اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جس نے اتحاد و اتفاق اور اجتماعیت کا مثبت تصور امت مسلمہ کے سامنے پیش کیا اور مسلمانوں کے باہمی اتحاد و اتفاق پر ہمیشہ زور دیا ہے۔
خلاصہ: اگر انسان کو ہدایت حاصل کرنا ہے تو اس کا واحد راستہ قرآن اور اہل بیت(علیہم السلام) سے تمسک اختیار کرنا ہے۔
خلاصہ: اگر ہمیں قرآن کی مقام اور منزلت کو سمجھنا ہے تو ہمیں معصومین(علیہم السلام) کی احادیث کو دیکھنا ہوگا۔