عید قربان
امیرالمومنین حضرت امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں: اگر لوگوں کو معلوم ہوتا کہ قربانی میں کتنے فوائد ہیں تو وہ قرض لے کر قربانی کرتے کیونکہ قربانی کا جو پہلا قطرہ زمین پر گرتا ہے اس پہلے قطرہ کی وجہ سے انسان کو بخش دیا جاتا ہے۔
تمام امتوں کے لئے قربانی کو جائز کرنے کا ہدف یہ تھا کہ وہ صرف خدا ئے وحدہ لاشریک کے سامنے سرتسلیم خم کریں اور جو کچھ وہ حکم دے اسی پر عمل کریں دوسرے لفظوں میں یہ کہا جائے کہ قربانی کے قانون کو وضع کرنے کی ایک وجہ عبودیت، ایمان اور اس کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کو آزمانا ہے.
حضرت آدم کے بیٹوں کے قربانی کرنے کا واقعہ پوری تاریخ بشریت میں پہلا واقعہ ہے اس وجہ سے خداوند عالم نے اس آیت اور دوسری آیات میں اس کو بیان کیا ہے اس واقعہ میں بیان ہوا ہے کہ قربانی کرنے کے بعد ان دونوں قربانیوں میں سے ایک قربانی قبول ہوئی اور دوسری قبول نہیں ہوئی ، اگر چہ ان دونوں کا نام بیان نہی
قربانی کا مقصد خدا کی عبودیت، ایمان اور اس کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کو آزمانا ہے ، قربانی حج کے اعمال کا حصہ ہے ، قربانی کے نام سے معلوم ہوتا ہے کہ قربانی ، خداوند عالم سے نزدیک اور تقرب حاصل کرنے کیلئے کی جاتی ہے ۔
قربانی دین اسلام کی اہم ترین عبادت ہے، اس ماہ مبارک میں لاکھوں مسلمان اس فریضہ کو انجام دیتے ہیں اور حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی سنت پر عمل کرتے ہوئے لاکھوں جانور، اللہ کی رضا کی خاطر ذبح کرتے ہیں ، قربانی کی عبادت بندے کی اللہ تبارک و تعالی کے ساتھ عشق و محبت کا مظہر ہے کہ جس مقدار میں