اتحاد اسلامی
مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کا شمار ان اہم مسائل میں سے ہے جس کی خدا کے کلام (قران کریم) اور رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث میں بہت تاکید کی گئی ہے ، امام علی علیہ السلام نے اسلامی اتحاد کو خدا کی نعمتوں اور اس کی عنایتوں میں سے شمار کیا ہے اور اپ علیہ السلام فرماتے ہیں کہ قرا
اج کے دور میں سعودی عربیہ میں بہت کم ایسے گھرانے دیکھنے کو ملتے ہیں جنہوں نے اپنے بچے کا نام «محمد» نہ رکھا ہو اور معمولا دنیا میں یہ نام پیٹر اور جان سے زیادہ رکھا گیا ہے ، حضرت محمد مصطفی صلى الله على وآلہ وہ فرد فرید ہیں جنہوں نے عربوں کے درمیان اتحاد قائم کیا ، قبائل کو ایک پرچم تلے اکٹھا فرم
فاطمیہ کیا ہے ، اس کی اہمیت کیا ہے ، رحلت پیغمبر گرامی اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بعد کیا حالات پیش آئے ، ان حالات اور واقعات کا ہمارے عقائد اور ہمارے دین سے کیا تعلق ہے ، اور کیوں بعض حضرات مسلسل اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ فاطمیہ کو ختم کردیں یا حداقل ان ایام کی اہمیت کو کم اہمیت یا ک
اسلامی اتحاد ، اُن اہم ترین نظریات میں سے ہے جو صدر اسلام سے اج تک ہر ازاد مسلمان کی آرزو اور دل کی تمنا ہے ، اسلامی تعلیمات اور دینی منابع میں بھی اس کی بہت زیادہ تاکید ہے ، قران کریم میں «امت» اور «امت واحده» جیسے الفاظ اس پر بہترین دلیل ہیں ۔
رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے فرمایا: «اَلْمُسْلِمُونَ کَالرَّجُلِ الْواحِدِ اذا اشْتَکی عُضْوٌ مِنْ اَعْضائِهِ تَداعی لهُ سائِرُ جَسَدِهِ ۔ (1)
مسلمان ایک دوسرے کی بہ نسبت ایک مرد[جسم] کے مانند ہیں کہ اگر بدن کے کسی عضو ، حصہ میں درد ہونے لگے تو دوسرے عضو کو احساس ہوتا ہے ۔
مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کا شمار ان اہم مسائل میں سے ہے جس کی قران کریم اور احادیث میں بہت تاکید کی گئی ہے ،
امام علی علیہ السلام نے اسلامی اتحاد کو خدا کی نعمتوں اور اس کی عنایتوں میں سے شمار کیا ہے
مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کا شمار ان اہم مسائل میں سے ہے جس کی خدا کے کلام (قران کریم) اور رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث میں بہت تاکید کی گئی ہے ، امام علی علیہ السلام نے اسلامی اتحاد کو خدا کی نعمتوں اور اس کی عنایتوں میں سے شمار کیا ہے اور اپ علیہ السلام فرماتے ہیں کہ قرا
امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام فرماتے ہیں: فَانْظُرُوا کَیْفَ کَانُوا حَیْثُ کَانَتِ الاْمْلاَءُ مُجْتَمِعَةً، وَ الاْهْوَاءُ مُؤْتَلِفَةً، وَ الْقُلُوبُ مُعْتَدِلَةً، وَ الاْیْدِی مُتَرَادِفَةً، وَ السُّیُوفُ مُتَنَاصِرَةً، وَ الْبَصَائِرُ نَافِذَةً، وَ الْعَزَائِمُ وَاحِدَةً.