نفسانی خواہش
خلاصہ: انسان عقل اور نفسانی خواہش کا حامل ہے، عقل اور نفسانی خواہش کی آپس میں جنگ ہوتی رہتی ہے۔ انسان کو چاہیے کہ نفسانی خواہش کی مخالفت کرکے عقل کے مطابق عمل کرے۔
خلاصہ: شیطان جو انسان سے دشمنی کرتا ہے، وہ انسان کی نفسانی خواہش کے ذریعے انسان کو بہکاتا ہے۔
خلاصہ: نفسانی خواہش کی پیروی اور اطاعت اس قدر نقصان دہ ہے کہ ترقی و کمال سے رکاوٹ ہے
خلاصہ: شیاطین براہ راست انسان کو نہیں بہکا سکتے، بلکہ ان کا تعلق انسان کی نفسانی خواہش سے ہوتا ہے۔
خلاصہ: انسان کے دو طرح کے دشمن ہیں: اندرونی اور بیرونی، اس سلسلے میں مختصر گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: نفس امارہ انسان کو برائی کا حکم دیتا ہے، لہذا انسان کو نفسانی خواہشات سے پرہیز کرنی چاہیے۔
خلاصہ: انسان کے وجود میں انسان کا ایسا دشمن پایا جاتا ہے جس سے انسان عموماً غافل رہتا ہے۔
خلاصہ: حیا ایسی چیز ہے جو نفس کی قوت کی علامت ہے اور خواہش نفس ایسی چیز ہے جو انسان کی کمزوری کی نشانی ہے۔