گذشتہ سے پیوستہ
مالکی مذہب سے تعلق رکھنے والے اہل سنت کے بزرگ عالم دین جناب ابن صباغ مالکی امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی فضیلت کے سلسلے سے رقمطراز ہیں : علی علیہ السلام ہجرت سے تئیس سال قبل اور بعض مؤرخین کے مطابق پچیس سال قبل نیز بعثت سے بارہ سال قبل اور بعض مؤرخین کے مطابق دس سال قبل شہراللہ ، رجب المرجب اصم کی تیرہ تاریخ کو جمعہ کے دن ، مکہ مشرفہ میں بیت الحرام (کعبہ) کے اندر پیدا ہوئے ، آپ سے پہلے کوئی بھی بیت الحرام (کعبہ) میں پیدا نہیں ہوا ، اور یہ وہ فضیلت ہے جسے اللہ نے آپ سے مخصوص کیا ، آپ کی بزرگی کو ظاہر کرنے کے لئے ، آپ کے مقام و مرتبے کی بلندی کو روشن کرنے کے لئے اور آپ کی کرامت کو ظاہر کرنے کیلئے۔ (۱)
شافعی مذہب سے تعلق رکھنے والے اہل سنت کے بزرگ عالم دین جناب حافظ محمد بن یوسف گنجی اپنی کتاب کفایۃ الطالب میں لکھتے ہیں : امیرالمومنین علی بن ابی طالب (علیہ السلام) ، جمعہ کی رات رجب کی تیرہ تاریخ تیس عام الفیل کو مکہ میں بیت اللہ الحرام کے اندر پیدا ہوئے ، اور نہ آپ سے پہلے اور نہ ہی آپ کے بعد کوئی بھی خانہ کعبہ کے اندر پیدا نہیں ہوا ہے اور (یہ آپ کے مخصوص فضائل میں سے ہے جو اللہ نے) آپ کے مقام کی تجلیل اور آپ کی عظمت و بزرگی کو ظاہر کرنے کے لئے آپ کو عطا فرمایا۔ (۲)
اہلسنت سے تعلق رکھنے والے ایک عالم دین جناب موصلی رقمطراز ہیں : حضرت علی علیہ السلام کی جائے ولادت کعبہ معظمہ میں ہے اور کعبہ میں آپ کے علاوہ کوئی بھی پیدا نہیں ہوا ، پہلے درد زہ کے ساتھ ہی آپؑ کی ولادت ہو گئی تھی۔ (۳)
اہلسنت سے تعلق رکھنے والے مشہور اور قدیمی مورخ علی بن حسین مسعودی (متوفی ۳۳۳ ه۔ ق۔) اپنی مشہور کتاب مروج الذھب میں جو تقریبا ہزار سال سے تاریخ کی ایک اہم اور معتبر کتاب جانی جاتی ہے اس میں بہت واضح الفاظ میں بیان کرتے ہیں : آپ کی ولادت کعبہ کے اندر واقع ہوئی۔ (۴)
اور اپنی دوسری کتاب اثبات الوصیّه میں تاکید فرماتے ہیں : آپ سے پہلے یا آپ کے بعد کوئی بھی کعبہ کے اندر پیدا نہیں ہوا ہے۔ (۵)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
۱: ابنصباغ مالکی ، علی بن محمد ، الفصول المهمه ، ص۲۹ ، ولد علی (علیهالسّلام) بمکة المشرفة بداخل البیت الحرام فی یوم الجمعة الثالث عشر من شهر الله الاصم رجب الفرد سنة ثلاثین من عام الفیل قبل الهجرة بثلاث وعشرین سنة، وقیل بخمس وعشرین، وقبل المبعث باثنی عشرة سنة، وقیل بعشر سنین. ولم یولد فی البیت الحرام قبله احد سواه، وهی فضیلة خصه الله تعالی بها اجلالا له واعلاء لمرتبته واظهارا لتکرمته۔
۲: حافظ گنجی ، محمد بن یوسف ، کفایة الطالب ، ص ۴۰۵-۴۰۶ ، ولد امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب بمکة فی بیت الله الحرام لیلة الجمعة لثلاث عشرة لیلة خلت من رجب سنة ثلاثین من عام الفیل ولم یولد قبله ولا بعده مولود فی بیت الله الحرام سواه اکراما له بذلک، واجلالا لمحله فی التعظیم۔
۳: موصلی ، محمد بن عبدالواحد ، النعیم المقیم لعترة النبا العظیم ، ص۵۵ ، ومولده فی الکعبة المعظمة، ولم یولد بها سواه فی طلقة واحدة۔
۴: مسعودی ، مروج الذّهب ، ج۲ ص۲۔
۵: مسعودی ، اثبات الوصیّة ، ص۱۱۱۔
Add new comment