مولود کعبہ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام (۱)

Tue, 01/23/2024 - 11:29

۱۳ رجب ۳۰ عام الفیل کو ایک عجیب واقعہ رونما ہوا جو اس سے پہلے اور اس کے بعد تکرار نہیں ہوا اور وہ سید الوصیین امیرالمومنین امام المتقین صدیق اکبر فاروق اعظم حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کی خانہ کعبہ کے اندر ولادت ہے اور یہ وہ عظیم الشان فضیلت ہے جو نہ آپ سے پہلے کسی کو نصیب ہوئی اور نہ آپ کے بعد کوئی اس فضیلت سے شرفیاب ہوسکا۔  

۱۳ رجب المرجب وہ روز سعید ہے جب کعبۃ اللہ زادہ اللہ شرفھا کے جوف میں اقلیم اسلام کے روحانی تاجدار ، الہیات کے بطل جلیل ، مولائے کائنات ، سیدالموحدین ، امیرالمومنین ، نفس رسول ، زوج بتول ، سرچشمہ ہدایت ، جن کی محبت تقوی و ایمان کی نشانی اور جن کی دشمنی کفر و نفاق کی پہچان ہے ، یعنی ندائے عدالت انسانی حضرت علی علیہ السلام جیسی عظیم ہستی کی ولادت ہوئی۔

اور اس بات کا اعتراف خود علماء اہلسنت نے کیا ہے کہ کعبہ میں آپ کی ولادت متواتر طریقہ سے ثابت ہے اس کے علاوہ آپ سے پہلے اور آپ کے بعد کوئی بھی اس شرف تک نہیں پہونچ سکا۔

جیسا کہ برصغیر سے تعلق رکھنے والے اہلسنت کے بزرگ محدث جناب شاہ ولی اللہ دہلوی صاحب رقمطراز ہیں : اخبار متواترہ سے ثابت ہے کہ فاطمہ بنت اسد کے بطن سے امیرالمومنین علی (علیہ السلام ) کی ولادت عین کعبہ کے اندر واقع ہوئی آپ روز جمعہ ۱۳ رجب عام الفیل سے تیس برس بعد کعبہ میں پیدا ہوئے اور کعبہ کے اندر کوئی شخص آپ کے قبل اور آپ کے بعد پیدا نہیں ہوا۔ (۱)

اسی طرح اہلسنت کے ایک اور بزرگ محدث جناب حاکم نیشاپوری صاحب اپنی کتاب المستدرک علی الصحیحین میں رقمطراز ہیں : اخبار متواترہ سے یہ بات ثابت ہے کہ فاطمہ بنت اسد کے بطن سے امیرالمومنین علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ کی ولادت عین کعبہ کے اندر واقع ہوئی۔ (۲)

اہلسنت سے تعلق رکھنے والے ایک اور عالم برھان ‌الدین حلبی بھی امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی کعبہ میں ولادت کے سلسلے سے لکھتے ہیں :  پیغمبر اکرم صلی الله علیه (وآله) وسلم کی ولادت کے تیسویں سال علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ کعبہ میں پیدا ہوئے۔ (۳)

جاری ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱: شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ، ازالة الخفاء عن خلافة الخلفاء ، ج ۴ ، ص ۲۶۲ ، فقد تواترت الاخبار ان فاطمة بنت اسد ولدت امیرالمومنین علیا فی جوف الکعبة فانه ولد یوم الجمعة الثالث عشر من شهر رجب بعد عام الفیل بثلاثین سنة فی الکعبة و لم یولد فیها احد سواه قبله و لا بعده۔

۲: حاکم نیشاپوری ، المستدرک علی الصحیحین ، ج ۳ ، ص ۵۵۰ ، فَقَدْ تَوَاتَرَتِ الْأَخْبَارِ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَسَدٍ وَلَدَتْ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ كَرَّمَ اللَّهُ وَجْهَهُ فِي جَوْفِ الْكَعْبَةِ۔

۳: برهان‌الدین حلبی ، علی بن ابراهیم ، السیرة الحلبیه ، ج۳ ، ص۵۲۰ ، وفی السنة الثلاثین من مولده صلی الله علیه وسلم ولد علی بن ابی طالب کرم الله وجهه فی الکعبة۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 10 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 20