محمد باقر(ع) اخلاق و کردار کے ائینہ میں

Sun, 01/14/2024 - 09:44

پانچویں امام حضرت محمد باقر علیہ السلام اخلاقیات و کردار کے حوالہ سے جیسا کہ جناب جابر نے نقل کیا ، رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سیرت کا مکمل ائینہ تھے ، ہم اس مقام پر اپ کی زندگی کے بعض گوشہ اور اخلاقیات کی جانب اشارہ کر رہے ہیں ۔

دعا اور خدا سے رابطہ

امام محمد باقر علیہ السلام عبادت اور خدا سے راز و نیاز میں اپنے والد حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے مانند تھے ، چھٹے امام جعفر صادق علیہ السلام اپ کے سلسلہ میں فرماتے ہیں : میرے بابا ہمیشہ خدا کی یاد میں رہتے تھے ، اپ راستہ چلتے وقت ، کھانا کھاتے وقت اور حتی لوگوں سے گفتگو کرتے وقت بھی خدا کا ذکر کرتے تھے ، لبوں میں حرکت آئے بغیر زبان سے «لا الله الا الله» کا ذکر کرتے تھے ، اپ ہم سب کو اکٹھا کرکے حکم دیتے کہ نماز صبح کے بعد سورج نکلنے تک خدا کا ذکر کریں ، ہم میں سے جو بھی قران کی تلاوت کرسکتا تھا اسے تلاوت قران کریم کا حکم دیتے اور بقیہ افراد ذکر خدا کرتے ۔

جب اپ کی انکھیں خانہ کعبہ پڑتیں تو اپ کے چہرے کا رنگ بدل جاتا اور اپ کی انکھوں سے انسو جاری ہوجاتا ۔

امام محمد باقر علیہ السلام کے غلام نقل کرتے ہیں کہ ہم امام (ع) کے ساتھ حج پے گئے امام محمد باقر علیہ السلام جس گھڑی مسجد الحرام میں داخل ہوئے اور اپ کی نگاہیں خانہ خدا پر پڑیں تو زار و قطار ، بلند اواز میں رونے لگے ، اپ نے خانہ خدا کا طواف کیا اور مقام ابراھیم علیہ السلام کے پاس نماز کے لئے کھڑے ہوگئے ، اپ اس قدر سجدے میں روئے کہ جب سجدے سے سر اٹھایا تو مقامِ سجدہ تر تھا ۔

روزی کیلئے محنت و مشقت

محمد بن منکدر کہتے ہیں کہ مجھے خبر نہیں تھی کہ علی ابن الحسین علیہما السلام کا کوئی جانشین بھی ہے جو علم و فضل کے حوالے سے ان کے مانند اور جیسا ہو یہاں تک ایک دن میری ان کے فرزند محمد ابن علی علیہما السلام سے ملاقات ہوئی ، میں نے انہیں نصیحت کرنے کا ارادہ کیا مگر انہوں نے مجھے نصیحت کردی ، محمد ابن منکدر کے اطرافیوں نے ان سے دریافت کیا کہ انہوں نے کس طرح تمھیں نصیحت کردی تو انہوں نے کہا: ایک دن موسم بہت گرم تھا میں مدینہ کے ایک علاقہ میں گیا تو وہاں محمد ابن علی علیہما السلام کو جو خود مضبوط بدن کے تھے دوغلاموں کے ساتھ ٹیک لگائے بیٹھا دیکھا ۔

اپنے دل میں کہا کہ یہ مرد جو بظاھر بزرگان قریش میں سے ہے اور اس گرم موسم میں دنیا کی تلاش میں ہے ، نصیحت کروں، ان کے قریب گیا اور انہیں سلام کیا ، اپ پسینے میں ڈوبے ہوئے تھے اور میرے سلام کا جواب دیا ۔

پھر میں نے ان سے کہا : خدا تمھاری ہدایت کرے بزرگان قریش میں سے اپ جیسا انسان اس گرم موسم میں دنیا حاصل کرنے میں مصروف ہے ! اگر اس حالت میں موت اجائے تو کیا کروگے ؟ امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا: خدا کی قسم اگر اس حالت میں موت اجائے تو ٹھیک ایسے وقت پر ائی ہے جب میں خدا کی اطاعت و عبادت میں مصروف ہوں تاکہ اس کام کے وسیلہ خود کو اور دوسروں کی ضرورت پورا کرسکوں ، موت سے اس وقت خوفزدہ ہوں گا جب خدا کی نافرمانی اور اس کی گناہ میں مشغول رہوں ۔

میں نے کہا تجھ پر خدا کی رحمت ہو میں تمھیں نصیحت کرنا چاہ رہا تھا مگر تم میں مجھے نصیحت کردی ۔ (۱)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: https://www.iribnews.ir/fa/news/3017577

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
9 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 26