حضرت امام محمد باقر علیہ السلام پہلی رجب بروز جمعہ سن ۵۷ ھجری قمری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے ، اپ (ع) کی ولادت سے برسوں قبل اپ کے نانا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپ کا نام «محمد» اور اپ کا لقب «باقر» رکھا تھا ۔
امام محمد باقر علیہ السلام خاندان عصمت و طھارت میں پہلے وہ امام ہیں جو ماں اور باپ دونوں کی جانب سے فاطمی اور علوی ہیں کیوں کہ اپ کے والد گرامی چوتھے امام حضرت زین العابدین علیہ السلام ، حضرت امام حسین علیہ السلام کے بیٹے اور اپ کی والدہ فاطمہ حضرت امام حسن علیہ السلام کی بیٹی ہیں ، یعنی آپ کے والدین چچا کے بیٹے اور بیٹی ہیں ، اپ کی والدہ گرامی بنی ھاشم کی با فضلیت خواتین میں سے ہیں اور چھٹے امام حضرت جعفر صادق علیہ السلام نے انہیں «صدیقہ» کے لقب سے نوازا ہے اور اپ کے سلسلہ میں فرمایا: حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کے خاندان میں کوئی بھی خاتون اپ کی فضیلت تک نہیں پہونچ سکتی ۔ (۱)
امام محمد باقرعلیہ السلام اور رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پیشن گوئی
جابرابن عبد الله انصاری رسول خدا (ص) کے باوفا اور با عظمت صحابی تھے ، ایک دن انحضرت (ص) نے ان سے فرمایا: اے جابر تم زندہ رہوگے یہاں تک میرے فرزند «محمد بن علی بن الحسین علیهم السلام» کہ جنہیں توریت میں «باقر» کے لقب سے یاد کیا گیا ہے ملاقات کروگے، ان سے ملاقات کرنا تو انہیں میرا سلام کہنا ۔ (۲)
جناب جابرابن عبد الله انصاری رضوان اللہ علیہ بھی رسول خدا(ص) کی رحلت اور اپ کے انتقال کے بعد ہر روز اس امید میں مسجد نبوی میں حاضر ہوتے کہ انحضرت (ص) کا سلام امام محمد باقر علیہ السلام کو پہونچائیں ، اپ بلا ناغہ ہر دن «یا باقرالعلم» «یا باقرالعلم» کی اواز دیتے ، اہل مدینہ جو اس حقیقت اور اس راز سے اگاہ نہ تھے کہتے کہ جابر بڑھاپے اور سن رسیدہ ہونے کی وجہ سے ہزیان بک رہے ہیں ۔
جابر ان کے جواب میں کہتے نہیں میں ہزیان نہیں بک رہا ہوں ، میں نے رسول خدا (ص) سے یہ سنا ہے کہ اپ نے فرمایا : « تم بہت جلد میرے خاندان کی ایک فرد سے ملاقات کروگے جس کا نام میرا نام اور جس کا چہرہ میرا چہرہ ہوگا اور وہ باقر العلوم ہوں گے» ، میں رسول خدا (ص) کی پیشن گوئی کی بنیاد پر انہیں اواز دے رہا ہوں ۔
خداوند متعال نے جناب جابر کو طولانی عمر عطا کیا ، امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل کے مطابق ایک دن حضرت محمد باقر علیہ السلام جناب جابر کے پاس گئے اور انہیں سلام کیا ، جناب جابر نے ان کے سلام کا جواب دیا اور چونکہ نابینا تھے سوال کیا کون ہیں ؟ امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا: محمد بن علی بن الحسین ، جناب جابر نے کہا میرے بیٹے میرے پاس ایئے ، امام محمد باقر(ع) ان کے قریب گئے ، جناب جابر نے ان کے ہاتھوں کے بوسے دیئے اور خود کو ان کے قدموں پر گردیا اور ان کے قدموں کے بوسے لئے اور کہ رہے تھے کہ رسول خدا نے اپکو سلام کہا ہے ۔
اس کے بعد جناب جابر مستقل امام محمد باقر علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوتے اور اپ سے استفادہ کرتے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: https://www.iribnews.ir/fa/news/3017577
۲: شیخ صدوق ، محمد بن علی بن حسین بن موسی بن بابویه قمی ، امالى صدوق، ص۳۵۳؛ و مجلسی ، محمد باقر، بحارالانوار، ج ۴۶، ص ۲۲۴ ۔ «الأمالي للصدوق ابْنُ الْوَلِيدِ عَنِ الْحِمْيَرِيِّ عَنِ ابْنِ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ أَبَانِ بْنِ عُثْمَانَ عَنِ الصَّادِقِ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عليه السّلام قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلیاللهعلیهوآلهوسلم قَالَ ذَاتَ يَوْمٍ لِجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ- يَا جَابِرُ إِنَّكَ سَتَبْقَى- حَتَّى تَلْقَى وَلَدِي مُحَمَّدَ- بْنَ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ- الْمَعْرُوفَ فِي التَّوْرَاةِ بِالْبَاقِرِ- فَإِذَا لَقِيتَهُ فَأَقْرِئْهُ مِنِّي السَّلَامَ- فَدَخَلَ جَابِرٌ إِلَى عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ علیهالسلام فَوَجَدَ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِيٍّ عليه السّلام عِنْدَهُ غُلَاماً فَقَالَ لَهُ يَا غُلَامُ- أَقْبِلْ فَأَقْبَلَ ثُمَّ قَالَ لَهُ أَدْبِرْ فَأَدْبَرَ- فَقَالَ جَابِرٌ شَمَائِلُ رَسُولِ اللَّهِ صلیاللهعلیهوآلهوسلم وَ رَبِّ الْكَعْبَةِ- ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ علیهالسلام فَقَالَ لَهُ مَنْ هَذَا- قَالَ هَذَا ابْنِي وَ صَاحِبُ الْأَمْرِ بَعْدِي مُحَمَّدٌ الْبَاقِرُ- فَقَامَ جَابِرٌ فَوَقَعَ عَلَى قَدَمَيْهِ يُقَبِّلُهُمَا وَ يَقُولُ- نَفْسِي لِنَفْسِكَ الْفِدَاءُ يَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ- اقْبَلْ سَلَامَ أَبِيكَ- إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلیاللهعلیهوآلهوسلم يَقْرَأُ عَلَيْكَ السَّلَامَ- قَالَ فَدَمَعَتْ عَيْنَا أَبِي جَعْفَرٍ عليه السّلام ثُمَّ قَالَ يَا جَابِرُ- عَلَى أَبِي رَسُولِ اللَّهِ السَّلَامُ- مَا دَامَتِ السَّمَاوَاتُ وَ الْأَرْضُ- وَ عَلَيْكَ يَا جَابِرُ بِمَا بَلَّغْتَ السَّلَام » ۔
Add new comment