امریکا کی ظالمانہ پالیسیوں سے دنیا میں بڑھتی بربریت اور تباہی

Wed, 01/10/2024 - 09:58

یمن کی انصاراللہ تنظیم کے ترجمان جناب محمد عبدالسلام نے بیان کیا : امریکی عہدہ داروں اور مقامات کی جانب سے بحیرہ احمر کے اتفاقات کے سلسلے سے بیانات اور ان کی یہ کوشش کہ ان اتفاقات کو دنیا کے لئے خطرہ بناکر پیش کریں ، یہ کوشش امریکا اس لئے انجام دے رہا ہے تاکہ دنیا کی توجہات غزہ کے قتل عام سے ہٹاکر بحیرہ احمر کے سانحات پر موڑ دے ، امریکا کی جانب سے یہ سعی و تلاش اس لئے انجام دی جارہی ہے تاکہ غزہ کے قتل عام پر پردہ پوشی کی جاسکے۔

عبدالسلام نے اس بات کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہ امریکا کی طرف سے اسرائیل کی حمایت پر بے جا اصرار اور ضد اور اس رویہ کو مسلسل آگے بڑھاتے رہنا پورے علاقہ کو تباہی اور بربادی کی جانب لے جا رہا ہے ، انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو کان کھول کر یہ سن لینا چاہئے کہ بحیرہ احمر کو فوجی چھاؤنی میں بدل دینے سے ایسا نہیں ہوگا کہ یمن ، غزہ میں فلسطینیون کی حمایت اور مدد سے ہاتھ کھینچ لے۔

مغربی ایشیا میں امریکی فوج کی مرکزی کمان ( سنٹکام ) نے گذشتہ دنوں ایک بیانیہ میں اعلان کیا تھا کہ بحیرہ احمرمیں یمنی فوجیوں سے ایک جھڑپ ہوئی جس میں دس یمنی فوجیوں کی شہادت واقع ہوئی ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے سنٹکام کے اس بیانیہ کے بعد تاکید کی کہ یمنی فوجیوں کو شہید کرنے کی ذمہ دار امریکی حکومت ہے نیز انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی اقدامات سے یمنیوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے کہ وہ فلسطین کی بابت اپنی دینی اور اخلاقی ذمہ داریوں سے دستبردار ہوجائیں۔

یمن کی تحریک ، انصاراللہ کے پیولیٹیکل بیورو کے ممبر جناب علی القحوم نے بھی کچھ گھنٹے پہلے یہ وارننگ دی کہ صنعاء کی جانب سے غاصب ریاست اسرائیل پر جس طرح سے حملات جاری ہیں ، بحیرہ احمر میں بھی یہ حملات اسرائیلی منافع کے خلاف جاری رہیں گے۔

جناب القحوم صاحب نے اسی طرح امریکا کو بھی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ : امریکیوں کو جان لینا چائیے کہ اب وہ بحیرہ احمر یا کسی اور جگہ اسرائیل کی حمایت نہیں کرسکیں گے اور یہ جنگ ان کے لئے بہٹ بڑے مالی خسارے کا باعث ہوگی اور انہیں بحیرہ احمر نیز یمن میں غاصبانہ قبضے والے علاقوں سے خارج ہوجانا چائیے۔

یمن کی افواج نے فلسطینی عوام کی حمایت میں بیانیہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی بھی اسرائیلی کشتی کو یا وہ کشتی جس کا مقصد یہ غاصب اسرائیلی ریاست ہو ، آبنائے باب المندب اور بحیرہ احمر سے گذرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی جب تک اسرائیل غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف سیزفائر (جنگ بندی) کا اعلان نہ کرے۔

لیکن غاصب ریاست اسرائیل ، امریکی حمایت اور اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی جانب سے جنگ بندی کی کوششوں کے خلاف امریکا کے ذریعہ ویٹو کئے جانے سے بغر کسی شرم و حیا کے مسلسل فلسطین کی مظلوم عوام کے خلاف بربریت انجام دے رہا قتل و غارت گری انجام دے رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

۱: https://www.farsnews.ir/news/14021017001053

۲: https://www.farsnews.ir/news/14021020000166

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 29