اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کی رات مصلائے تہران میں شہید محاذ استقامت جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: شہید قاسم سلیمانی، مغربی ایشیا میں دہشت گردی کے خلاف مہم کے مقبول ترین ہیرو تھے جو مظلوموں اور مظلوم فلسطینیوں کا دفاع کرتے رہے اور اس راہ میں دھمکیوں اور تمام خطرات کو مواقع میں تبدیل کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج فلسطین کے بہادر اور جیالے عوام نے مسلح افواج نہ ہونے کے باوجود صرف خدا پر بھروسہ کرتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت کی چولیں ہلا کر رکھ دیں یہاں تک کہ فلسطینیوں کی تحریک استقامت و مزاحمت نے دنیا کے بہت سے ملکوں کے حکمرانوں کو حیرت زدہ کردیا۔
صدرمملکت نے کہا کہ دشمن جب تحریک استقامت کا مقابلہ نہ کر سکا تو اس نے عورتوں اور بچوں کا قتل عام کرنا شروع کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس بات کا یقین ہے کہ دس ہزار بچوں کے خون کا انتقام خدا لے گا اور غاصب صیہمونی حکومت کا زوال یقینی ہے اور کبھی بھی سب اس غاصب حکومت کے خاتمے کا مشاہدہ کریں گے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ دشمنوں نے اس بنا پر بزدلانہ طریقے سے رات میں جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کیا کہ انھوں نے علاقے میں امریکہ و صیہونی حکومت کے پروردہ دہشت گرد گروہ داعش کا قلع قمع کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن، نہ صرف شہید جنرل قاسم سلیمانی بلکہ ان کے مزار مقدس اور زائرین سے بھی خوف زدہ ہیں اور ان سے بھی دشمنی و عداوت رکھتے ہیں۔
صدر مملکت نے کرمان کے دہشت گردانہ دھماکوں کے مجرم عناصر کو مخاطب کرتے ہوئے تاکید کی کہ تم نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کے مزار کی طرف زائرین کے امڈتے سیلاب کو دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنایا مگر جان لو اس وحشیانہ جرم کا، کہ جس کا تم نے ارتکاب کیا ہے ایسا خمیازہ بھگتنا پڑے گا کہ تمہیں اپنے کئے پر پچھتاوا ہوگا۔
Add new comment