خلقتِ نور حضرت زہراء(س) خلقتِ دنیا سے پہلے

Tue, 01/02/2024 - 09:16

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَی اللہ عَلَیهِ وَالِه «خُلِقَ نُورُ فَاطِمَةَ قَبْلَ أَنْ تُخْلَقَ الْأَرْضُ وَ السَّمَاءُ. فَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ یَا نَبِیَّ اللَّهِ فَلَیْسَتْ هِیَ إِنْسِیَّةً؟ فَقَالَ: فَاطِمَةُ حَوْرَاءُ إِنْسِیَّةٌ»۔ (۱)   (۱۱)

رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا : حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا نور اسمان و زمین کی خلقت سے پہلے خلق کیا گیا ، لوگوں نے سوال کیا ، اے رسول خدا (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) تو کیا حضرت زہراء (سلام اللہ علیہا) انسانوں میں سے نہیں ہیں ؟ انحضرت (ص) نے فرمایا: اپ (علیہا السلام) انسان کے پیکر میں حور ہیں ۔

رسول خدا نے ایک اور مقام یوں فرمایا:

«لَمَّا خَلَقَ اَللَّهُ اَلْجَنَّةَ خَلَقَهَا مِنْ نُورِ وَجْهِهِ ثُمَّ أَخَذَ ذَلِكَ اَلنُّورَ فَقَذَفَهُ فَأَصَابَنِي ثُلُثُ اَلنُّورِ وَ أَصَابَ فَاطِمَةَ ثُلُثُ اَلنُّورِ وَ أَصَابَ عَلِيّاً وَ أَهْلَ بَيْتِهِ ثُلُثُ اَلنُّورِ فَمَنْ أَصَابَهُ مِنْ ذَلِكَ اَلنُّورِ اِهْتَدَى إِلَى وَلاَيَةِ آلِ مُحَمَّدٍ وَ مَنْ لَمْ يُصِبْهُ مِنْ ذَلِكَ اَلنُّورِ ضَلَّ عَنْ وَلاَيَةِ آلِ مُحَمَّدٍ»۔ (۲)

جس وقت خداوند متعال نے بہشت خلق کی تو اسے اپنے چہرے کے نور سے خلق کیا پھر اس نے اس نور کو چھوڑ دیا تو اس نور کا ایک تہائی حصہ مجھ سے ، ایک تہائی حصہ فاطمہ (علیہا السلام) سے اور بچا ہوا ایک تہائی حصہ علی (علیہ السلام) اور اہل بیت سے ٹکرایا ۔ لہذا یہ نور جس تک پہونچ گیا وہ اہل بیت علیہم السلام کی جانب ہدایت پا گیا اور جس کی جانب وہ نور نہ پہونچا اسے آل محمد علیہم السلام کی ولایت نصیب نہ ہوئی اور گمراہ ہوگیا ۔ (۲)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: کوفی ، ابوالقاسم فرات بن ابراهیم بن فرات ، تفسير فرات الکوفی ، ج۱، ۳۲۱ ۔

۲: مجلسی ، محمد باقر، بحار الأنوار، ج۴۳، ص۴۴ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 103