قرانی طرز زندگی؛ رسول خدا(ص) کو اذیت نہ دو

Sun, 12/31/2023 - 09:28

قران کریم کا سورہ احزاب میں رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے حوالے سے مسلمانوں کو خطاب ہے: «إِنَّ الَّذِينَ يُؤْذُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ لَعَنَهُمُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأَعَدَّ لَهُمْ عَذَاباً مُّهِيناً ؛ یقینا جو لوگ خدا اور اس کے رسول کو ستاتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں خدا کی لعنت ہے اور خدا نے ان کے لئے رسوا کن عذاب مہیاّ کر رکھا ہے» ۔ (۱)

مختصر تشریح :

مذکورہ ایت کریمہ میں خداوند متعال نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کو کسی بھی قسم کی تکلیف اور  ازار و اذیت دینے سے مسلمانوں کو منع کیا ہے ، رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کو تکلیف و اذیت دینا من جملہ ان گناہوں میں سے ہے جس سے خداوند متعال غضبناک ہوتا ہے ، اور پھر رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے فرمایا: «مَنْ آذى شَعرَةً مِنْكَ فَقَدْ آذانى وَ مَنْ آذانى فَقَدْ آذى اللهَ وَ مَنْ آذى اللهَ فَعَلَيْهِ لَعَنَة اللهُ ؛ [اے علی!] اگر کوئی تمہیں ایک بال برابر بھی تکلیف پہنچائے تو اس نے مجھے تکلیف پہنچائی ہے اور جس نے مجھے تکلیف پہونچائی اس نے خدا کو تکلیف پہنچائی اور جس نے خدا کو تکلیف پہنچائی اس پر خدا کی لعنت ہو» ۔ (۲)  

اب ہم اسی مقام پر شیعہ و اھل سنت علماء کے متفق النقل ایک اور حدیث کا تذکرہ کررہے ہیں جس میں رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا : «فَاطِمَةُ بَضْعَةٌ مِنِّی فَمَنْ آذَاهَا فَقَدْ آذَانِی ؛ فاطمہ میرا ٹکڑا ہیں جس نے انہیں اذیت دی اس نے مجھے اذیت دی ہے» ۔ (۳)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: قران کریم ، سورہ احزاب ، ایت ۵٧ ۔

۲: حسكانى، عبيد الله بن احمد، شواهد التنزيل لقواعد التفضيل، ج ‏۲، ص ۱۴۹ ۔

۳: قاضی نعمان مغربی ، شرح الأخبار في فضائل الأئمة الأطهار، ج۳ ، ص۳۰ ۔  

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 70