نیا سال نئی امیدیں

Sun, 12/31/2023 - 09:18

زندگی کا ایک اور سال بیت گیا ، گویا ہم ایک سال اور بڑے ہوگئے ، جیسے ہی کوئی نیا سال ہمارے روبرو ہوتا ہے ہمیں اس بات کی فکر ہوجاتی ہے کہ یہ نیا سال ہمارے لئے کیسا ہوگا ، کسی بھی دین و مذھب کا ماننے والا ، مسلمان ہو یا عیسائی ، یہودی ہو یا ھندو ، بودھسٹ ہو یا جین یا کسی اور دین اور مذھب کا ماننے والا ، سبھی اپنی زبان ، اپنے لب و لہجہ اور اپنے طریقہ سے اپنے خدا سے محو گفتگو ہوجاتے ہیں اور لبوں پر دعا ہوتی ہے کہ خدایا ! اس نئے سال کو ہمارے لئے کامیاب اور کامران قرار دے ۔

کامیابی !! کے معنی اور مفھوم الگ الگ ہیں ، نادار ، مال و دولت کی فراوانی اور کثرت میں اپنی کامیابی جانتا ہے تو مریض اپنی صحت اور شفا میں، طالب علم اپنی علمی مدارج میں تو گھر والے اپنے بچوں کی ترقی میں ، کچھ گنے چنے وہ بھی ہیں جو اپنی کامیابی ، اپنے خدا سے قریب کرنے میں سمجھتے ہیں کہ یہی حقیقی کامیابی ہے ، قران کریم کا ارشاد ہے ، إِنَّ أَكرَمَكُم عِندَ اللَّهِ أَتقاكُم ؛ تم میں خدا کے نزدیک سب سے زیادہ محترم و مکرم وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی و پرھیزگار ہو ۔ (۱)

روای اس ایت شریفہ کے شان نزول کے سلسلہ میں بیان کرتا ہے کہ فتح مکہ کے دن رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: یَوْمَ فَتْحِ مَکَّهْ یَا أَیُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَذْهَبَ عَنْکُمْ نَخْوَهْ الْجَاهِلِیَّهْ وَ تَفَاخُرَهَا بِآبَائِهَا إِنَّ الْعَرَبِیَّهْ لَیْسَتْ بِأَبٍ وَالِدٍ وَ إِنَّمَا هُوَ لِسَانٌ نَاطِقٌ فَمَنْ تَکَلَّمَ بِهِ فَهُوَعَرَبِیٌّ أَمَا إِنَّکُمْ مِنْ آدَمَ (علیه السلام) وَ آدَم (علیه السلام) مِنَ التُّرَابِ وَ إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللهِ أَتْقاکُمْ ۔ (۲)

اے لوگوں! خداوند متعال نے زمان جاہلیت کے غرور و تکبر اور خاندانی برتری کو ختم کردیا ، عرب ہونا کوئی خاص مقام نہیں ہے بلکہ عربی ایک زبان اور گفتگو کا وسیلہ ہے لہذا جو بھی اس میں گفتگو کرلے وہ عرب ہے ، آگاہ رہو کہ تم حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد ہو اور حضرت ادم علیہ السلام مٹی سے پیدا ہوئے تھے، لہذا إِنَّ أَكرَمَكُم عِندَ اللَّهِ أَتقاكُم ؛ تم میں خدا کے نزدیک سب سے زیادہ محترم و مکرم وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی و پرھیزگار ہو ۔ (۳)

ایک دوسری روایت میں یوں ذکر ہے کہ آنحضرت (ص) نے فرمایا: إنَّمَا أنْتُمْ مِنْ رَجُلٍ وَ امْرَأٰۃً کجمام الصّاعِ لَیْسَ لِأحَدٍ عَلَی أحَدٍ فَضْلٌ إلَّا بالتَّقْوَی ؛ تم سب حضرت آدم علیہ السلام و حضرت حوا علیہا السلام سے پیدا ہوئے ہو، تم سب ناپنے والے پیمانے کی طرح برابر ہو اور کسی کو بھی کسی پر برتری حاصل نہیں ہے بجز تقوائے الھی اور پرھیزگاری کے ۔ (۴)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ :

۱: قران کریم ، سورہ حجرات، ایت۱۳۔

۲: تفسیراهل بیت علیهم السلام، ج۱۴، ص۵۵۲؛ و مجلسی، محمد باقر، بحارالأنوار، ج۶۷، ص۲۷۸ ۔  

۳: قران کریم ، سورہ حجرات، ایت۱۳۔

۴: تفسیراهل بیت علیهم السلام ج۱۴، ص۵۵۴ ؛ و حکیمی، محمد رضا، الحیاۃ، ج۵، ص ۱۷۸۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 65