نئے سال کا جشن اور غزہ کی تباہی امریکا کا دنیا کو تحفہ

Sun, 12/31/2023 - 07:37

نیا سال ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ گذشتہ سال میں ہم نے کیا کھویا کیا پایا ؟ کتنی ترقی کی ؟ کتنا اپنے ہدف اور مقصد سے پیچھے رہ گئے ؟ یا کتنا اپنے ہدف اور مقصد سے قریب اور نزدیک ہوئے۔

اس نئے سال کی آمد پر اگر ہم عالمی اعتبار سے گذرے ہوئے سال پر ایک اچٹتی ہوئی نظر ڈالیں گذشتہ سال کا سرسری جائزہ لیں تو ہمیں گذشتہ سال ایک دردناک سانحہ نظر آتا ہے جس نے انسانیت کو شرمسار کردیا ہے نیز انسان نما وحشی اسرائیلی درندوں اور اس غاصب ریاست کی پشت پناہی کرنے والے امریکی اور یورپین ممالک کا چہرہ ہمارے سامنے ظاہر کردیا ہے اور یہ طاقتیں دنیا کے سامنے رسوا ہوگئیں ہیں یہ وہ طاقتیں ہیں وہ ممالک ہیں جو اپنے کو متمدن کہتے نہیں تھکتے لیکن ان کے افعال اور ان کے اقدامات نے بشریت کو تباہی کے دہانے پر لاکر کھڑا کردیا ہے دنیا میں لاقانونیت کا دور حاکم ہوگیا ہے ہر طرف ظلم و ناانصافی کا راج ہے حق کی آواز کو دبایا جا رہا ہے انسانوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم کردیا گیا ہے ہر طرف قدرت کا بے جا استعمال ہو رہا ہے عالمی اداروں پر امریکی اور یورپی ممالک کی اجارہ داری ہے جس کا سب سے واضح نمونہ غزہ کی تباہ کن جنگ اور اس جنگ میں امریکا اور عالمی اداروں کا جانبدارانہ اور ظالمانہ رویہ ہے ان ممالک نے اپنے خونی پنجوں میں بشریت کو جکڑ رکھا ہے جیسا کہ ابھی تمام دنیا نے مشاہدہ کیا کہ جنگ بندی کی کوششوں پر اپنے ویٹو پاور کے ذریعہ رکاوٹ ڈال کر شیطان اکبر امریکا نے بشریت کو نئے سال کا تحفہ دیا ہے اور یہ تحفہ غزہ کے ہزاروں تباہ شدہ گھر کھنڈر میں تبدیل ہوتے ہوئے اسکول بموں کا نشانہ بنتے اسپتال غزہ کے مظلوم عوام کی بکھری ہوئی لاشیں تباہ و برباد شہری سیسٹم نیز غذا کی قلت اسرائیل کی جانب سے پانی کا بند کردیا جانا اور دنیا کی مدد کے سامنے اسرائیل کی دہشت گردی نے جہاں ایک طرف امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالی ہے تو وہیں دوسری طرف سے غزہ کی آبادی کو ایک سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کردیا ہے ، آج ںئے سال کی آمد ہے لیکن امریکا اور یورپین ممالک کی سرپرستی میں اسرائیل مسلسل حملے کر رہا ہے اور یہ جنگ یہ تباہی کا منظر ابھی تک جاری ہے اور نئے سال کو ایک بڑے چیلنج کی نوید دیتا ہوا نظر آرہا ہے کیونکہ غزہ کی دردناک جنگ ، غم انگیز تباہی ، اسرائیل کی ظالمانہ کاروائیاں ، وحشیانہ حملات ، بچوں کی جلی کٹی لاشیں ، خواتین کے پارہ پارہ جسم ، فضا میں لاکھوں ٹن بارود کی مہک نے دنیا کو دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے۔

نئے سال کے جشن میں ڈوبی دنیا کے سامنے غاصب اسرائیل انسانی تاریخ کا ایک دردناک سانحہ رقم کر رہا ہے ہم کہاں جا رہے ہیں۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 34