رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: مَن قَضى لِأَخيهِ المُؤمِنِ حاجَةً ، كانَ كَمَن عَبَدَ اللّهَ دَهرَهُ ، ومَن دَعا لِمُؤمِنٍ بِظَهرِ الغَيبِ قالَ المَلَكُ : ولَكَ مِثلُ ذلِكَ ، وما مِن عَبدٍ مُؤمِنٍ دَعا لِلمُؤمِنينَ وَالمُؤمِناتِ بِظَهرِ الغَيبِ إلاّ رَدَّ اللّهُ عزوجل مِثلَ الَّذي دَعا لَهُم ، مِن مُؤمِنٍ أو مُؤمِنَةٍ مَضى مِن أوَّلِ الدَّهرِ أو هُوَ آتٍ إلى يَومِ القِيامَةِ وإنَّ العَبدَ المُؤمِنَ لَيُؤمَرُ بِهِ إلَى النّارِ ، يَكونُ مِن أهلِ الذُّنوبِ وَالخَطايا فَيُسحَبُ ، فَيَقولُ المُؤمِنونَ وَالمُؤمِناتُ : إلهَنا ! عَبدُكَ هذا كانَ يَدعو لَنا فَشَفِّعنا فيهِ ، فَيُشَفِّعُهُمُ اللّهُ عزوجل فيهِ ، فَيَنجو مِنَ النّارِ ، بِرَحمَةٍ مِنَ اللّهِ عزوجل ۔ (۱)
جو کسی مومن بھائی کی ضرورت پوری کرے وہ ویسے ہے جیسے اس نے پوری عمر خدا کی عبادت میں بسر کی ہو اور جو بھی مومن بندے کی غَیبت میں اس کے لئے دعا کرے تو فرشتہ اسے مخاطب کرکے کہتا ہے «تمہیں بھی اسی کے مانند قبول ہو» کوئی ایسا بندہ نہیں ہے کہ جو کسی مومن مرد و زن کی غَیبت میں ان کے لئے دعا کرے مگر یہ کہ خداوند عزوجل اسی دعا کے مانند جو اس نے ان مومن مرد و زن کے لئے ابتدائے خلقت سے لیکر قیامت تک کیا ہے ، عطا کرے ، اور قیامت کے دن اس بندہ مومن کے لئے جس نے گناہیں اور خطائیں کی ہوں گی ، حکم ہوگا اسے جہنم کی سمت لے جایا جائے تو فرشتے کھینچتے ہوئے اسے جہنم کی جانب لے چلیں گے ، اس وقت مومن مرد و زن کہیں گے : اے میرے معبود ! تیرے اس بندے نے میرے حق میں دعا کی ہے لہذا تو اس وقت اس کے حق میں میری شفاعت قبول کرلے اور خداوند متعال بھی اس کے حق میں ان بندوں کی شفاعت قبول کرلے گا اور اس طرح وہ خدا عزوجل کے لطف و کرم سے جہنم کی اگ سے بچ جائے گا ۔
اسی کے برخلاف یعنی مدد کرنے کے سلسلہ میں رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: أَیما مُؤْمِنٍ مَنَعَ مُؤْمِناً شَیئاً مِمّا یحْتاجُ إِلَیهِ وَ هُوَ یقْدِرُ عَلَیهِ مِنْ عِنْدِهِ أَوْ مِنْ عِنْدِ غَیرِهِ أَقامَهُ اللهُ یوْمَ الْقِیامَةِ مُسْوَدّاً وَجْهُهُ مُزْرَقَةً عَیناهُ مَغْلُولَةً یداهُ إِلى عُنُقِهِ فَیقالُ هذَا الْخائِنُ الَّذِی خانَ اللهَ وَ رَسُولَهُ ثُمَّ یؤْمَرُ بِهِ إِلَى النّارِ ۔ (۲)
اگر مومن اپنے ایمانی بھائی کو مدد کرنے سے منع کردے جبکہ خود یا کسی اور کے ذریعہ اس کی مدد کرنے کی قدرت و طاقت رکھتا ہو تو قیامت کے دن خداوند متعال اسے ، سیاہ رو ، سیاہ چشم ، گردن سے ہاتھ بندھے ہوئے کھڑا رکھے گا اور کہا جائے گا یہ ہے خدا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے خیانت کرنے والا ، پھر حکم خدا ہوگا کہ اسے جہنم میں ڈال دیا جائے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: نهج الدّعا، محمدی ری شهری، ج۲، ص۴۳، ح۱۱۲۷ ۔
۲: کلینی، محمد بن یعقوب ، اصول کافی، ج۲، ص ۳۶۷؛ و نراقی ، ملا احمد ، معراج السعادۃ، ص ۳۸۵؛ و بَرقی ، احمد بن محمد بن خالد ، محاسن برقی، ج ۱/ ص ۱۰۰ ۔
Add new comment