دور حاضر میں فاطمی کردار کی افادیت (۳)

Tue, 12/05/2023 - 11:03

گذشتہ سے پیوستہ

گذشتہ احادیث کے مطالعہ سے دور حاضر میں آپ کے کرادار کی افادیت سے پردہ اٹھتا ہے آپ کے کردار کی اہمیت ہمارے سامنے اجاگر ہوتی ہے آپ کے کردار کی ضررورت واضح و روشن ہوتی ہے لہذا یہاں آپ کے کردار کے اہم نمونوں کو ذکر کریں گے تاکہ ہمارے لئے مشعل راہ ثابت ہوں۔

خدا کی عبادت

آپ کی مختصر حیات کا ہر لمحہ آئیڈئل اور نمونہ عمل ہے آپ کے کردار سے جو خوشبو حیات حاصل ہوتی اس کی مثال دوسری خواتین میں دیکھنے کو نہیں ملتی اور اس زندگی میں سب سے زیادہ جو چیز نمایاں ہے وہ آپ کا پروردگار سے رابطہ اور تعلق ہے معبود کی عبادت میں انہماک اور قلبی حضور ہے ، نماز شب ہے ، نیانش و دعائیں ہیں ، جس سے آپ کبھی نہیں تھکتی تھیں بلکہ اللہ کے حضور کھڑا ہونا آپ کا یک محبوب مشغلہ تھا اور اس سے آپ معنوی لذت حاصل کرتی تھیں ، اللہ کی بارگاہ میں آپ اس قدر کھڑی ہوتی تھیں کہ آپ کے پیر متورم ہوجاتے تھے ، نمازوں میں اللہ کے خوف سے گریہ کرتی تھیں ، پنجگانہ نمازوں کے بعد اور ہفتہ میں روزانہ کی آپ مخصوص دعائیں پڑھتی تھیں جن کا تذکرہ کتب ادعیہ میں دیکھنے کو ملتا ہے (۱) ، اپنی دعاؤں میں مومنین کے لئے دعائیں کرتی تھیں اور جب آپ سے دریافت کیا گیا کہ کیوں آپ نے پوری رات دوسروں کے لئے دعا کی اپنے لئے دعا نہیں کی ، تو آپ نے فرمایا : پہلے پڑوسی پھر گھر۔ (۲) یہ تھی آپ کی روش یہ تھا آپ کا طریقہ یہ تھا آپ کا طرز عمل یہ جس نے ہمیں انسانیت کے درس دئے ہیں دوسروں کے لئے قربانی کا جذبہ عطا کیا ہے۔

نمازوں کے بعد جو تسبیح ہم پڑھتے ہیں وہ بھی آپ ہی کی برکتوں کا صدقہ ہے ، اس تسبیح کا طریقہ آپ کو نبی گرامی اسلام نے سکھایا تھا اور آپ کے ذریعہ یہ تسبیح ہم تک پہونچی اور آج ہم اس تسبیح کی برکتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں (۳) ، صدیقہ کبری سلام اللہ علیہا کی سیرت پاک سے ہمیں سیکھنے کو ملتا ہے کہ کس طرح زندگی کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے اللہ کے ذکر کا سہارا لیا جاتا ہے ، آپ کو جو نماز سے انس تھا محراب اور عبادت پروردگار سے جو آپ کو لگاؤ تھا اور اللہ کی عبادت سے جو آپ کو عشق تھا اس نے آپ کو محبوب کبریاء اور محبوب رسول دوسرا بنا دیا تھا ، شب قدر میں آپ مخصوص اعمال انجام دیتی تھیں حتی کہ اپنے گھر کے بچوں کو بھی دن سے آمادہ کرتی تھیں تاکہ اس رات کو بیدار رہیں اور اللہ کی عبادت میں مصروف رہیں ، آپ فرماتی تھیں کہ محروم وہ ہے جو شب قدر کے خیر سے محروم رہ جائے۔(۴)

جاری ہے۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۱: بحارالانوار ، ج ۴۳ ، ص ۸۱ تا ؛ الموسوعة الكبرى عن فاطمة الزهراء(ع) ، ج ۲۲ ص ۲۶۷ تا ۲۷۴۔

۲: بحارالانوار ، ج ۴۳ ، ص ۸۲ ، عن موسى بن جعفر ، عن أبيه ، عن آبائه : قال : كانت فاطمة / إذا دعت تدعو للمؤمنين والمؤمنات ولا تدعو لنفسها ، فقيل لها : يابنت رسول الله إنك تدعين للناس ولا تدعين لنفسك ، فقالت : الجار ثم الدار۔

۳: گذشتہ حوالہ ص ۸۲ و ۸۳۔ تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیہا ہر نماز کے بعد پڑھی جاتی ہے ۳۴ مرتبہ اللہ اکبر ۳۳ مرتبہ الحمد للہ اور ۳۳ مرتبہ سبحان اللہ۔

۴: مستدرک الوسائل و مستنبط المسائل ، ج‏ ۷ ، ص ۴۷۰ ، وَ کَانَتْ فَاطِمَةُ ع لَا تَدَعُ أَحَداً مِنْ أَهْلِهَا یَنَامُ‏ تِلْکَ‏ اللَّیْلَةَ وَ تُدَاوِیهِمْ بِقِلَّةِ الطَّعَامِ وَ تَتَأَهَّبُ لَهَا مِنَ النَّهَارِ وَ تَقُولُ مَحْرُومٌ مَنْ حُرِمَ خَیْرَهَا۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 67