دور حاضر میں فاطمی کردار کی افادیت(۲)

Sun, 11/26/2023 - 08:37

گذشتہ سے پیوستہ

اسی طرح پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ایک دوسری حدیث میں صدیقہ کبری حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے سلسلے سے ارشاد فرماتے ہیں : بیشک خدا فاطمہ کے غضب سے غضب ناک اور ان کی خوشنودگی سے خوشنود ہوتا ہے۔ (۱)

اس حدیث شریف میں نبی گرامی اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ، صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا کی فضیلت کی بلندی کی اوج کو بیان فرما رہے ہیں کہ آپ کی رضا و خوشنودی ، اللہ سبحانہ و تعالی کی رضا اور خوشنودی ہے نیز آپ کی ناراضگی اللہ سبحانہ و تعالی کی ناراضگی ہے یہ مرتبہ وہ عظیم مرتبہ ہے جو آپ کی فضیلت کی بلندیوں پر روشنی ڈال رہا ہے جہاں تک دوسروں کا طائر فکر بھی پرواز نہیں کرسکتا۔

اسی مضمون کی متعدد روایات کو اہل سنت کی معتبر کتب احادیث نے بیان کیا ہے مثلا جناب اسمعیل بخاری اپنی کتاب صحیح بخاری میں اسی مضمون کی ایک روایت نقل کرتے ہیں کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا : فاطمہ میرا ٹکڑا ہے جس نے اسے غضبناک اور ناراض کیا اس نے مجھے غضبناک اور ناراض کیا۔ (۲)

احمد ابن حنبل جو مذاہب اربعہ میں سے ایک مذہب کے بانی اور پیشوا سمجھے جاتے ہیں ایک روایت میں نقل کرتے ہیں : پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے امام حسن ، امام حسین اور حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی جانب دیکھا تو فرمایا جو تم سے عداوت اور دشمنی سے پیش آ ئے گا میں بھی اس سے دشمنی اور عداوت سے پیش آؤں گا اور جو تمہارے ساتھ صلح وصفا کے ساتھ پیش آئے گا تو میں بھی اس کے ساتھ صلح وصفا کے ساتھ پیش آؤں گا۔ (۳)

یہ روایات عالم اسلام میں آپ کی عظیم الشان شخصیت اور مرتبہ کی جانب اشارہ کر رہی ہیں ، آپ کی ذات اس شخصیت کی حامل ہے جس پر تمام عالم اسلام کا اتفاق ہے کیونکہ آپ کی ناراضگی اللہ کی ناراضگی اور آپ سے عداوت و دشمنی اللہ سے دشمنی ہے ، نیز اللہ سے دشمنی اور اللہ کی ناراضگی خریدنے والا انسان دنیا میں اللہ کے راستہ پر نہیں چل رہا ہے اور آخرت میں اس کا ٹھکانہ جہنم ہے لہذا آپ کی ذات اور آپ کی شخصیت تمام دنیا اور بالخصوص عالم اسلام کے لئے نمونہ عمل ، اسوہ اور آئیڈیل ذات ہے لہذا آپ کے کردار کی افادیت جس طرح پہلے تھی اسی طرح آج بھی ہے اور آئندہ بھی باقی رہے گی۔

جاری ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱: علامہ مجلسی ، بحار الأنوار ج ۴۳ ،  ص ۴۴ ،  أَنَّ اَلنَّبِيَّ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ قَالَ: يَا فَاطِمَةُ إِنَّ اَللَّهَ لَيَغْضَبُ لِغَضَبِكِ وَ يَرْضَى لِرِضَاكِ۔

۲: اسمعیل بخاری ، صحيح البخارى ، باب مناقب المهاجرین ، ج ۴ ،  ص ۲۱۰ حدثنا ابو ولید حدثنا ابن عیینه عن عمرو بن دینار عن ابی ملیکه عن المسور بن مخرمه ان رسول الله صلی الله علیه واله قال: فاطمه بضعة منّي فمن أغضبها أغضبني۔

۳: احمد بن حنبل ، مسند ابن حنبل ، ج ۳  ، ص ۴۴۶ ؛ حاکم نیشاپوری ، المستدرك على الصحيحين ، ج ۳ ،  ص ۱۶۱ ؛ خطیب بغدادی ، تاريخ بغداد ، ج ۷ ،  ص  ۱۳۷ ؛ الطبرانی ، المعجم الكبير ج ۳ ، ص ۴۰ ؛ ابن كثير الدمشقی ، البداية والنهاية ج ۸ ، ص ۳۶ ، نظر النبی صلی الله علیه ( وآله ) وسلم الی الحسن والحسین والفاطمة فقال اناحرب لمن حاربکم وسلم لمن سالمکم ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 38