حضرت زینب (س) صبر و تیمارداری کے ائینہ میں

Sat, 11/18/2023 - 19:14

۵ جمادی الأولیٰ حضرت زینب علیہا السلام کی ولادت با سعادت کا یوم ولادت ہے اپ پانچویں یا چھٹی ہجری کو مدینہ منوّرہ میں پیدا ہوئیں ، اپ کی ولادت کے پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ وسلم سفر پر تھے ، امام علی علیہ السلام سے اپ کا نام رکھنے کو کہا گیا تو اپ نے فرمایا: "ما كنت لأسبق رسول اللّه صلى اللّه عليه و آله و سلم'' میں پیغمبر صلّی اللہ علیہ و آلہ پر سبقت اختیار نہیں کرسکتا ۔ (۱)

اپ (ص) جب سفر سے واپس لوٹے تو انحضرت (ص) حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ علیہا کے گھر تشریف لائے اور اپ نے حضرت زینب علیہا السلام کو طلب کیا ، اپ کے بوسہ لئے ، حکم خدا سے اپ کا نام زینب (س) رکھا اور فرمایا: میں حاضرین و غائبین سے وصیت کرتا ہوں کہ میرے واسطے اس کی حرمت کا خیال رکھیں ، کیونکہ یہ خدیجہ کبری علیہا السلام کی طرح ہے» ۔

حضرت زینب علیہا السلام عزّ و وقار میں خدیجۃ الکبری علیہا السلام، عصمت و حیا میں فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا، فصاحت و بلاغت میں علی مرتضی علیہ السلام، حلم اور بردباری میں حسن مجتبی علیہ السلام اور شجاعت اور قوّت قلب میں  حضرت سید الشہداء علیہ السلام کے مماثل تھیں۔ (۲)

ابن حَجَر عسقلانی اپنی کتاب الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ میں اور ابن اثیر نے اسد الغابۃ میں آپ علیہا السلام کے بارے میں تحریر کیا ہے: وہ عاقلہ، فہیمہ، اور شجاع خاتون تھیں، حضرت زینب علیہا السلام نے یزید کے دربار میں ایسے کلمات ارشاد فرمائے جو آپ علیہا السلام کی قوّت قلب پر دلالت کرتے ہیں ۔ (۳)

آپ علیہا السلام کَرَم، بصیرت اور حِلم میں عرب اور خاندان بنی ہاشم کی نامور شخصیت تھیں، اور صفات جمال و جلال، سیرت و صورت و اخلاق و فضیلت آپ علیہا السلام میں جمع تھیں۔ راتوں میں عبادت کیا کرتی تھیں اور دنوں میں روزہ سے رہتی تھیں اور اہل تقوی کے عنوان سے معروف تھیں۔  (۴)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: محلاتی ، ذبیح الله ، ریاحین الشریعة، ج۳، ص۳۳ ۔

۲: عقیلۃ بنی ھاشم، ص۵؛ زینب الکبریٰ، ص۱۷؛ مستدرک سفینۃ البحار، ج۴، ص۳۱۶، ج۵، ص۲۰۸؛ تقویم الائمہ، ص۷۱؛ وفیات الائمہ، ص۴۳۱؛ منتخب التواریخ، ص۹۵۔۹۴؛ العقیلۃ و الفواطم علیہن السلام، ص۱۰ ۔

۳: الجزری ، عز الدين بن الاثير ابو الحسن علی بن محمد ، اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ ، ج۵، ص۴۶۹؛ و العسقلانی ، أحمد بن علی بن محمد بن أحمد بن حجر ، الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ ، ج۸، ص۶۶ ۔  

۴: شاکری حسین ، من علماء البحرين والقطيف ، وفیات الائمہ، ص۴۴۱۔۴۴۰ ۔

 

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 60