بچوں کی صحت و سلامتی ، غذائی ضرورتیں ، صحیح تربیت اور تعلیم وغیرہ کی ذمہ داری ماں باپ کے کاندھوں پر ہے۔
بعض افراد خیال کرتے ہیں کہ بچے کی تربیت کا زمانہ اس کی پیدائش کے بعد شروع ہوتا ہے جبکہ یہ خیال صحیح نہیں ہے کیونکہ بچے کی تربیت سے متعلق بعض امور وہ ہیں جن کا لحاظ بچے کی پیدائش سے پہلے رکھنا ضروری ہے اور اگر ان آداب و شرائط کی رعایت کی جائے تو بچہ کی بہترین شخصیت اور تابناک مستقبل میں بہت مؤثر ہے۔
وراثتی قوانین کی بنیاد پر بچے کی شکل وصورت کے ساتھ ساتھ اس کے اخلاق و کردار کی تشکیل میں وراثتی اثرات پائے جاتے ہیں اسی لئے پیغمبر اکرم ص ارشاد فرماتے ہیں : اچھے اور صالح خاندان میں شادی کرو کیونکہ نسل اثرگذار ہے۔
اسی طرح دوران حمل مان کی ذمہ داری ہے کہ زیادہ سے زیادہ قرآن کی تلاوت کرے عبادات کا خیال رکھے اچھے خیالات ذہن میں لائے نیکیاں انجام دے کیونکہ ان تمام چیزوں کے اثرات بچے پر پڑتے ہیں۔
ماں باپ کی ایک اہم ذمہ داری بچہ کا اچھا اور خوبصورت نام رکھنا ہے ، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ارشاد فرماتے ہیں : بیٹے کے باپ پر تین حق ہیں پہلا حق یہ ہے کہ اس کا اچھا نام رکھے دوسرا حق یہ ہے کہ اس کی اچھی تربیت کرے تیسرا حق یہ ہے کہ اسے قرآن کی تلاوت سکھائے۔
Add new comment