اسلام جس طرح بزرگوں ، بڑوں اور بوڑھوں کے ساتھ حسن سلوک اور ان کے احترام کا دستور دیتا ہے اسی طرح کمسن بچوں اور چھوٹوں پر بھی شفقت ، مہربانی اور ان کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیتا ہے لہذا جس طرح بڑے بوڑھے اور عمر رسیدہ افراد ہماری توجہات کا مرکز ہونا چاہئیں اسی طرح کمسن بچے بھی ہمارے لاڈ و پیار اور توجہات کے محتاج ہیں اور ان معصوم کلیوں سے گھروں کی رونقیں دوبالا ہوجاتی ہیں برکتیں نازل ہوتی ہیں رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔ ایک شخص نبی گرامی اسلام کے پاس آیا اور کہنے لگا میں نے آج تک کبھی بھی بچوں کو پیار نہیں کیا ، جب وہ شخص پلٹا تو نبی مکرم اسلام ص نے فرمایا یہ شخص اہل دوزخ میں سے ہے۔
ایک دوسری حدیث میں پیغمبر اکرم ص ارشاد فرماتے ہیں بچوں سے محبت کرو اور ان سے مہربانی سے پیش آؤ اور اگر ان سے کوئی وعدہ کرو تو اسے پورا کرو کیونکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ تم انہیں رزق دے رہے ہو۔
امام جعفر صادق ع ارشاد فرماتے ہیں جو شخص اپنی اولاد سے بے پناہ الفت و محبت رکھتا ہوگا اللہ اس پر رحم کرے گا۔
Add new comment