امام حسن عسکری علیہ السلام کا انحرافی افکار سے مقابلہ (۱)

Tue, 10/24/2023 - 10:59

تمہید

آئمہ طاہرین علیہم السلام کی زندگی اور سیرت کا ایک اہم باب ، اسلامی تعلیمات اور معارف کا دفاع ، صحیح عقائد کی پاسداری ، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سیرت کا احیاء ، قرآن کی حقیقی تعلیمات سے بشریت کو روشناس کرانا تھا اور اس راہ میں ان ذوات مقدسہ نے فراوان کوششیں انجام دیں حتی کہ زندگی کے سخت ترین حالات میں دین میں تحریف کرنے والوں اور عقیدہ پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے مقابل کھڑے ہوئے اور ان کا مقابلہ کیا اور شیعہ علماء سے تاکید کی کہ اسلامی ثقافت اور تمدن کی حفاطت ، اسلامی عقائد کے تحفظ میں اپنی تمام کوششیں صرف کردیں اور اس راہ میں اپنے خون کے آخری قطرہ تک استقامت کا مظاہرہ کریں اور اپنی آخری کوشش کو بروئے کار لائیں۔

امام جعفر صادق علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں : ہمارے شیعہ علماء ، سرحدی محافظین کی طرح ہیں جو ابلیس اور اس کے لشکر کے ذریعہ ایجاد کئے جانے والے ان لغزش گاہوں سے جہاں ابلیس اور اس کے لشکر کے ملنے اور بہکانے کی جگہ ہوسکتی ہے وہاں ایمان کی سرحدوں کی محافظت کرتے ہیں اور (فکری لحاظ سے) ضعیف شیعوں پر انہیں حملہ کرنے سے روکتے ہیں اور ان کی حٖفاظت کرتے ہیں کہ ابلیس ، اس کا لشکر یا نواصب ان پر مسلط ہوں۔ آگاہ ہوجاؤ کہ ہم شیعوں میں سے جو بھی خود کو اس دفاع کے مقام پر قرار دے وہ ہزار ہزار بار ان سپاہیوں سے افضل ہے جو روم ، ترک اور خزر کے کفار سے جنگ کر رہے ہیں کیونکہ یہ علماء ہمارے محبین کے دین و عقائد کا دفاع کر رہے ہیں جبکہ وہ سپاہی ان کے جسم اور ان کی زمینوں کا کا دفاع کر رہے ہیں۔ (۱)

امام حسن عسکری علیہ السلام بھی ہمیشہ چاہے آپ کے والد بزرگوار کی امامت کا زمانہ ہو یا آپ کی امامت کا چھ  سالہ دور ، ہمیشہ طاغوتوں سے مقابلہ کرتے رہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایسے فرقوں اور ایسے افکار سے مقابلہ کرتے رہے جو اسلام کے نام پر اسلام ناب کی تصویر کو بدل دینا چاہتے تھے ، اور مسلسل اپنے شیعوں کو ان کے خطرات سے آگاہ کرتے رہتے تھے۔ اس سلسلہ سے آپ کی کوششیں سبب بنیں کہ ان افکار کی حقیقیت لوگوں کو پتہ چل سکے اور لوگ ان فکار کو اہلبیت کے افکار کے مقابل سمجھیں۔ لہذا انحرافی افکار کے مقابل امام حسن عسکری علیہ السلام کے رد عمل کو بطور اختصار چند عناوین کے ذیل میں ذکر کریں گے۔

جاری ہے ۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

۱: طبرسی ، الاحتجاج ، ج ۱ ، ص۱۷، قَالَ جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ اَلصَّادِقُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ : عُلَمَاءُ شِيعَتِنَا مُرَابِطُونَ فِي اَلثَّغْرِ - اَلَّذِي يَلِي إِبْلِيسَ وَ عَفَارِيتَهُ يَمْنَعُوهُمْ عَنِ اَلْخُرُوجِ عَلَى ضُعَفَاءِ شِيعَتِنَا وَ عَنْ أَنْ يَتَسَلَّطَ عَلَيْهِمْ إِبْلِيسُ وَ شِيعَتُهُ وَ اَلنَّوَاصِبُ أَلاَ فَمَنِ اِنْتَصَبَ لِذَلِكَ مِنْ شِيعَتِنَا كَانَ أَفْضَلَ مِمَّنْ جَاهَدَ اَلرُّومَ وَ اَلتُّرْكَ وَ اَلْخَزَرَ أَلْفَ أَلْفِ مَرَّةٍ لِأَنَّهُ يَدْفَعُ عَنْ أَدْيَانِ مُحِبِّينَا وَ ذَلِكَ يَدْفَعُ عَنْ أَبْدَانِهِمْ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 81