یہودیوں کی مسلمانوں سے مخالفت کی تاریخی وجوہات (۱)

Tue, 10/17/2023 - 11:48

یہودیوں خصوصا صیہونیوں کا مسلمانوں سے ظالمانہ اور انسانیت سے عاری رویہ آج تمام دنیا کے سامنے ہے حتی کہ دنیا کے کسی بھی خطہ میں اگر مسلمان مورد ظلم قرار پا رہے ہیں تو وہاں کسی نہ کسی شکل میں اس کے پیچھے یہودی سازش نظر آئے گی۔

اس ظلم و ستم کا سب سے آشکار نمونہ مظلوم فلسطینی عوام پر صہیونیوں کے مظالم ہیں جو سالوں سے دنیا کی ایک اہم خبر بن گئے ہیں حتی کہ اس مسئلہ کو حل و فصل کرنے کیلئے قائد کبیر انقلاب اسلامی امام خمینی (رح) نے رمضان کے آخری جمعہ کو روز قدس کے عنوان سے منانے کا حکم دیا تاکہ فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم وستم کو لوگ بھول نہ جائیں۔

لہذا یہ سوال اٹھتا ہے کہ اس ظالمانہ رویہ کی وجہ کیا ہے ؟

سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ خود قرآن یہودیوں کی اس خصلت کے بارے میں صاحبان ایمان کو آگاہ کر رہا ہے کہ تم سے سب سے زیادہ دشمنی یہود کرتے ہیں (۱) لہذا ان سے ہوشیار رہو ، اس آیت میں دشمنی کا حکم نہیں دیا جارہا ہے بلکہ دشمنی کے مقابل ردعمل ہے۔ حتی کہ مدینہ میں ساکن یہودیوں نے کفار و مشرکین سے دوستی کو پیغمر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ سلم اور مسلمانوں سے دوستی پر ترجیح دی ، یہ یہودی مسلمانوں کے خلاف لڑی جانے والی تمام جنگوں میں براہ راست یا بالواسطہ ملوث تھے۔ (۲)

جبکہ اس کے برعکس مسلمانوں نے کبھی بھی ان سے  یہودی معاشرہ ہونے کی بنا پر دشمنی نہیں کی ان کے دین کی بنیاد پر ان سے دشمنی نہیں کی بلکہ ان کے ظلم و ستم ، ان کی نژاد پرستی اور ان کے تکبر کی مخالفت کی ہے ، اسلام ایسے یہود کا مخالف ہے ، قرآن کا فلسفہ ہے فَلَا عُدْوَانَ إِلَّا عَلَى الظَّالِمِينَ ۔(۳) حتی کہ اسلام ایسے یہودیوں کی جان ، ناموس اور مال کی حفاظت کرتا ہے جو مسلمانوں کی پناہ میں ہوں کسی بھی طرح کی ان کی توہین کی اجازت نہیں دیتا ایک مسلمان کی طرح ان کی بھی حرمت کا پاس و لحاظ رکھا جاتا ہے بلکہ ان کی ہتک حرمت کرنے والوں سے مقابلہ کرتا ہے۔ مثال کے طور پر امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے دور حکومت میں آپ کو پتہ چلا کہ معاویہ کے لشکر نے ایک یہودی عورت کے پیر سے خلخال اتار لیا ہے اس کا زیور اتار لیا ہے جس پر آپ بہت غصہ ہوئے اور آپ نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی اور فرمایا اگر ایک مسلمان اس خبر کو سن کر مرجائے تو اس پر ملامت نہین ہے بلکہ یہ حادثہ سزاوار ہے کہ یہ سن کر مسلمان کا یہ حال ہو۔ (۴) اس واقعہ سے پتہ چلتا ہے اسلام اقلیت کے حقوق پر کتنی توجہ دے رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

۱: سورہ مائدہ آیت ۸۲ ، لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّلَّذِينَ آمَنُواْ الْيَهُودَ۔

۲: ناصر مكارم شيرازى ، تفسير نمونه ‏، ج ۵، ص ۵۵۔

۳: سورہ بقرہ آیت ۱۹۳

۴: نہج البلاغہ ، خطبہ ۲۷ ، ... وَ لَقَدْ بَلَغَنِي، أَنَّ الرَّجُلَ مِنْهُمْ كَانَ يَدْخُلُ عَلَى الْمَرْأَةِ الْمُسْلِمَةِ وَ الْأُخْرَى الْمُعَاهَدَةِ، فَيَنْتَزِعُ حِجْلَهَا وَ قُلْبَهَا وَ قَلَائِدَهَا وَ رِعَاثَهَا، مَا تَمْتَنِعُ مِنْهُ إِلَّا بِالِاسْتِرْجَاعِ وَ الِاسْتِرْحَامِ ... فَلَوْ أَنَّ امْرَأً مُسْلِماً مَاتَ مِنْ بَعْدِ هَذَا أَسَفاً مَا كَانَ بِهِ مَلُوماً بَلْ كَانَ بِهِ عِنْدِي جَدِيراً۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 34