شیعہ محدثین کے نزدیک مشہور یہ ہے کہ محبوب کبریا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم بروز جمعۃ المبارک ۱۷ ربیع الاول ۱ عام الفیل کو مکہ مکرمہ کی مقدس سرزمین پر پیدا ہوئے آپ کے نور اقدس سے تمام عالم امکان منور ہوگیا شرک و بت پرستی کے ایوان لرزہ براندام ہوگئے سارے بت منہ کے بل گر گئے کسریٰ کا ایوان لرز اٹھا اور اس کے کنگرے گر گئے فارس کا آتشکدہ ہزار سال کے بعد خاموش ہو گیا ساوہ میں واقع دریاچہ خشک ہو گیا مکہ کی فضا میں ایک نور چمکا جس سے ہر طرف روشنی پھیل گئی۔
محسن انسانیت ، سرور کائنات ، فخر موجودات ، امام الانبیاء ، خاتم النبیین محبوب کبریا حضرت محمد مصطفی ص کی ولادت باسعادت انسانیت پر اللہ تعالیٰ کا عظیم احسان ہے ، تاریخ عالم کا عظیم واقعہ اور ایک بے مثال الہی انقلاب کا پیش خیمہ ہے ، لہذا ارشاد ربانی ہے ہم نے آپ کو تمام عالمین کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ، اور خود مرسل اعظم فرماتے ہیں میں مکارم اخلاق کی تکمیل کے لئے مبعوث کیا گیا ہوں۔ آپ مبدأ کائنات ، وجہ تخلیق ارض و سماء اور محورعالم ہیں۔ آپ کا روئے زمین پر تشریف لانا ہی تخلیق کائنات کے مقصد کی تکمیل ہے لہذا ہادی عالم کی بعثت کے بعد تمام گذشتہ شریعتیں منسوخ ہو گئیں اور کامل ترین شریعت کامل ترین دین کی شکل میں آپ کے ذریعہ بشریعت کو الہی تحفہ کی شکل میں حاصل ہوئی۔
Add new comment