حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام اور دشمن کا امان نامہ

Wed, 08/02/2023 - 05:25

نو محرم کو عصر کے وقت جب شمر ابن ذی الجوشن چار ھزار کا لشکر لیکر کربلا پہنچا تو اس کی ایک سازش یہ تھی کہ وہ امام حسین علیہ السلام کے لشکر میں پھوٹ ڈال دے ، وہ اسی غرض سے حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام اور ان کے بھائیوں کے نام امان نامہ لیکر ایا ، جب حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام نے یہ سنا کہ شمر اپ کے لئے امان نامہ لیکر ایا ہے تو اس پر توجہ نہ کیا اور اس کا جواب نہ دیا یہاں تک امام حسین علیہ السلام نے اپ سے فرمایا کہ شمر کا جواب دے دو، تو حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام نے کہا کیا کہ رہے ہو ؟ اس نے حضرت سے کہا کہ تم اور تمھارے بھائی امان میں ہو ، تو حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام نے فرمایا تیرے ہاتھ شل ہوجائیں اور تجھ پر امان نامہ لانے کی وجہ سے لعنت ہو ، اے دشمن خدا ! کیا تو یہ چاہ رہا ہے کہ ہم اور ہمارے بھائی اپنے اقا و مولا ، فرزند فاطمہ سلام اللہ علیہا کو چھوڑ دیں اور ملعونوں اور ملعونوں کی اولادوں کی صف میں داخل ہوجائیں ؟ کیا تو ہمیں امان دے رہا ہے جبکہ فرزند رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم امان میں نہیں ہیں ۔ (۱)

امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف زیارت ناحیہ مقدسہ کے فقرے میں حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے سلسلہ میں فرماتے ہیں : سلام ہو ابوالفضل العباس ابن امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام پر ، اپنے بڑے بھائی غمگسار جنہوں نے اپنی جان ان پر نچھاور کردی ، ماضی پر مستقبل کو ترجیح دیا ، وہ اپنے بڑے بھائی کے محافظ تھے اور ان تک پانی پہنچانے کی کوشش کی یہاں تک اپ کا ہاتھ کٹ گیا ۔ (۲)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: الارشاد ، شیخ مفید، ص ۳۴۲ ۔

۲: https://vista.ir/w/a/16/qdf00

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 111