میثم تمار، امام علی(ع) کے ہمنشین

Sat, 07/08/2023 - 09:32

جبريل ابن أحمد نے محمد بن عبدالله ابن مہران سے نقل کیا ہے محمد ابن علی الصيرفی نے علی ابن محمد سے انہوں نے يوسف بن عمران الميثمی سے نقل کیا کہ ہم نے ميثم النہروانی سے سنا کے اپ نے فرمایا: دَعانِي أَمِيرُ المُؤمِنِينَ عليه ‏السلام وَقال: كَيفَ أَنتَ يا مَيثمُ إِذا دَعاكَ دَعِيُّ بَنِي أُمَيَّةَ ابنُ دَعِيِّها عُبَيدُ اللّه‏ بنُ زِيادٍ إِلَى البَراءَةِ مِنِّي ؟

فَقالَ : يا أَمِيرَ المُؤمِنِينَ ، أَنا وَاللّه‏ لا أَبرَأُ مِنكَ ، قالَ : إِذا وَاللّه‏ يَقتُلُكَ وَيَصلِبُكَ ، قُلتُ : أَصبِرُ فَذاكَ فِي اللّه‏ قَلِيلٌ ، فَقالَ : يا مَيثمُ ، إِذا تَكُونَ مَعِي فِي دَرَجَتِي ۔ (۱)

امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے جناب میثم تمار رضوان الله علیہ کو خطاب کرکے فرمایا: اے میثم ! تم اس وقت کیا کروگے جس وقت بنی امیہ کی ناپاک اولاد عبید الله ابن زیاد (لعنہما الله) تمہیں مجھ سے اظھار برائت کرنے کو کہیں گے ؟

جناب میثم نے کہا: خدا کی قسم ہرگز ایسا نہ کروں گا ، پھر مولا علیہ السلام نے فرمایا: اس حالت میں تمہیں سولی پر چڑھا دیا جائے گا اور تمہیں قتل کردیا جائے گا ، جناب میثم نے کہا: صبر کروں گا کہ راہ خدا میں یہ بہت کم ہے ، پھر مولا علیہ السلام نے فرمایا : اے میثم ! اس حالت میں تم ہمارے ساتھ اور میرے ہم نشین ہوگے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: مجلسی ، محمد باقر، بحارالأنوار ، ج ۴۲ ، ص ۱۳۰ ، ح ۱۳ ؛ رجال الکشی، ص ۸۲ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 33