حضرت معصومہ قم (ع) کے زیارت نامہ کی سند

Tue, 05/23/2023 - 09:22

حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اپ کا زیارت نامہ معصوم امام علیہ السلام سے وارد ہوا ہے ، معصومہ کونین حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام کے بعد اپ تنہا وہ بی بی اور خاتون ہیں جن کا زیارت نامہ معصوم امام علیہ السلام سے وارد ہوا ہے ۔

اسلام کی عظیم المرتبت خواتین آمنہ بنت وهب ، فاطمہ بنت اسد ، خدیجہ بنت خویلد ، فاطمہ ام البنین ، زینب کبری ، حکیمہ خاتون اور نرجس خاتون کہ جن کے عظیم المرتبت ہونے میں کسی قسم کا شک اور شبہہ نہیں ہے ان میں سے کسی ایک کے لئے بھی معصوم علیہم السلام سے زیارت نامہ نقل نہیں ہوا ، اور یہ چیز تمام مخدرات عصمت و طھارت کے درمیان اپ (حضرت معصومہ قم) کی عظمت و بلندی کی نشانی ہے ۔

علمائے شیعہ کی نگاہ میں زیارت کی سند

علامہ مجلسی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب بحار الانوار میں حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کے زیارت نامہ کے سلسلہ میں فرماتے ہیں : میں نے بعض زیارت کی کتابوں میں دیکھا کہ «علی بن ابراهیم» نے اپنے والد «ابراهیم بن هاشم» سے اور سعد «بن سعد احوص» سے اور حضرت علی ابن موسی الرضا علیہ السّلام سے روایت کی ہے کہ حضرت نے فرمایا : «یا سعد عندکم لنا قبر ؛ اے سعد  تمھارے یہاں میری گھرانے کی ایک قبر ہے» ۔

سعد کہتے ہیں کہ میں نے امام رضا علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا « اپ پر قربان جائیں ، کیا موسی بن جعفر علیہ السّلام کی بیٹی کی قبر کے سلسلہ میں فرما رہے ہیں ؟» فرمایا: « ہاں، جو بھی ان کی زیارت کرے اس حال میں کہ ان کے حق سے آگاہ ہو ، اس کی جزاء بہشت ہوگی» ۔

لہذا جب ان قبر پر پہنچو تو ان کے سرہانے کھڑے ہوکر ۳۴ مرتبہ الله اکبر ، ۳۳ مرتبہ سبحان الله اور ۳۳ مرتبہ الحمد الله ، کہو ، پھر کہو السلام علی آدم صفوه الله، السلام علی نوح نبی الله.... ۔

علامہ مجلسی رحمۃ اللہ علیہ نے بحار الانوارکے علاوہ اپنی گراں سنگ کتاب «تحفه الزائر» میں بھی امام رضا علیہ السّلام سے اس حدیث کو نقل فرمایا ہے ، اس کتاب میں نقل کی اھمیت اس لئے زیادہ ہے کہ علامہ مجلسی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کتاب کے سلسلہ میں تحریر فرمایا ہے کہ اس میں فقط وہ زیارتیں ہی نقل ہوئی ہیں جن کی سند معتبر ہیں ۔ (۱)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: https://btid.org/fa/news/245302

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 37