شب عاشور

Thu, 07/20/2023 - 00:33

کربلا تجلی گاہ عبادت

امام حسین علیہ السلام اور اپ کے اصحاب باوفا سلام اللہ علیہم نے کربلا میں فقط جنگجو اور مجاہدین کا کردار ادا نہیں کیا بلکہ ان کے کردار میں عبادت کی جلوہ گری بھی ہے ۔

قران کریم نے ایسے ہی افراد اور شخصیتوں کے سلسلہ میں ارشاد فرمایا : « یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّهَ وَکُونُواْ مَعَ الصَّادِقِین ؛ اے ایمان لانے والوں تقوائے الھی اختیار کرو اور صادقین کے ساتھ ہوجاؤ» ۔ (۱) امام حسین علیہ السلام کے اصحاب و انصار نے کربلا میں مکمل طور سے تقوائے الھی کا مظاھرہ کیا اور پنجتن پاک کی اخری کڑی حضرت امام حسین علیہ السلام کا جو ایت مباھلہ کے تحت سچوں یعنی صادقین کا مصداق ہیں ، کربلا میں ساتھ دیا اور اپ کے نقش قدم پر قدم رکھا ۔

شب عاشور ، مصیبتوں کی شب ہونے کے علاوہ عبادت کی شب بھی ہے ، سید الشھداء حضرت امام حسین علیہ السلام نے اس شب ، پسر سعد اور اس کے لشکر سے عبادت کی مھلت مانگی تھی ، اپ علیہ السلام ، اپ کے اھلبیت اور تمام اصحاب با وفا سلام اللہ علیہم نے پوری رات عبادت الھی میں کاٹی جو ہم ہم تمام چاہنے والوں کے لئے حجت اور عظیم سیرت ہے ، اسی بنیاد پر روایتوں میں اس شب ، شب بیداری کرنے کا ثواب ، ستر سال عبادت کرنے کا ثواب ہے ، یعنی اس رات ، شب بیداری ، عبادت اور خدا سے رابطہ ، ستر سال کی زندگی بدل سکتا ہے اور انسان کے راستوں کو معین کرسکتا ہے ۔

سید ابن طاووس نے شب عاشور ۱۰۰ رکعت نماز تحریر فرمائی ہے کہ ہر رکعت میں ایک حمد اور ایک عدد سورہ توحید ہے ، اخیر کیوں ؟ اس لئے کہ امام حسین علیہ السلام اور اپ کے اصحاب با وفا نے اس شب نمازیں پڑھیں ، بندگی اور عبادت کیا ، امام مظلوم علیہ السلام کے خیموں سے قیام ، رکوع ، سجدے اور راز و نیاز کی ایسے آوازیں آراہی تھیں جسے شھد کی مکھیوں کی آوازیں ہوں ۔ (۲)

سید تحریر کرتے ہیں کہ اس شب ستر مرتبہ «لاحول ولاقوه الا بالله العلی العظیم» کہنا مستحب ہے کیوں کہ شب عاشور امام علیہ السلام کا یہی ذکر اور ورد تھا ، عاشور کے دن امام حسین علیہ السلام اسی ذکر کو کہتے ہوئے لشکر یزید پر حملہ ور ہوتے اور خیمہ گاہ لوٹ آتے ، ستر مرتبہ «سبحان الله و الحمد لله ولا اله الا الله والله اکبر» کا ذکر بھی شب عاشور کے اعمال میں وارد ہوا ہے ، کیونکہ روز عاشور امام حسین علیہ السلام کا خیمہ تسبیح، تکبیر، تحمید الہی ، تمام الہی صفات و اقداروں کا تجلی گاہ بنا ہوا تھا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: قران کریم ، سورہ توبہ، ایت ۱۱۹ ۔

۲: سید ابن طاؤس ، اللہوف، ص ۹۱ ؛ و مجلسی ، محمد باقر، بحارالانوار، ج ۴۴، ص ۳۹۴ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
16 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 57