رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے فرمایا : ما مِن یَومٍ أکثَرَ أن یُعتِقَ اللَّهُ فِیهِ عَبدَاً مِنَ النّارِ مِن یَومِ عَرَفَهَ ؛ خداوند متعال ، عرفہ سے زیادہ کسی دن اپنے بندوں کو جہنم کی اگ سے نجات نہیں دیتا ۔
ایک دوسری حدیث میں انحضرت (ص) نے فرمایا: إنَّ اللَّهَ یُباهِی مَلائِکَتَهُ عَشِیَّهَ عَرَفهَ بِأهلِ عَرَفَهَ فَیَقولُ : اُنظُروا إلی عِبادی أتَونی شُعثاً غُبراً ؛ خداوند متعال عرفہ کے دن غروب کے وقت ، فرشتوں کے نزدیک فخر کرتا ہے اور کہتا ہے کہ میرے بندوں کو دیکھو کہ گرد و غبار و مٹی سے اٹے ہوئے میرے پاس ائے ہیں ۔ (۲)
رسول اسلام (ص) نے ایک اور حدیث میں فرمایا: أعظَمُ أهلِ عَرَفاتٍ جُرماً مِنِ انصَرَفَ و هُوَ یَظُنُّ أنَّهُ لَن یُغفَرَ لَهُ ؛ عرفات میں سب سے زیادہ گناہگار وہ فرد ہے جو عرفات میں نہ پہنچ سکے جبکہ خیال کرتا ہے کہ اس کی بخشش نہ ہوگی ۔ (۳)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: نیشابوری ، مسلم بن حجاج ، صحیح مسلم ، ج ۴ ، ص ۱۰۷ ۔
۲: احمد بن محمد بن حنبل بغدادی ، مسند أحمد ، ج ۲، ص ۲۲۴۔
۳: مجلسی ، محمد باقر ، بحار الأنوار ، ج ۹۹ ، ص ۲۴۸ ۔
Add new comment