علماء کا کہنا ہے کہ جو لوگ اپنے اعمال ، اللہ کی رضا کے لئے بجالاتے ہیں وہ قبول ہوتے ہیں کیونکہ اس مہینے میں اللہ اور بندے کے درمیان حجاب کم ہوجاتے ہیں یعنی اللہ اپنے اور اپنے بندوں کے درمیان موجود پردے ہٹا دیتا ہے تاکہ بندہ اپنے خدا سے قریب ہوجائے اور اس کی قربت و معنویت کی لذت کا احساس کرسکے ۔
ہر بندگی کی معراج یہ ہے کہ انسان ، خدا کے ، ہر حبیب کی معراج یہ ہے کہ وہ اپنے محبوب کے یا ہرعاشق کی معراج یہ ہے کہ وہ اپنے معشوق کے قریب ہوجائے ، تو پھر اس ماہ بہتر کیا کہ خدا نے اپنے بندے کو اپنے قریب کرنے کے لئے تمام اسباب و وسائل فراھم کردیئے تاکہ وہ شیطانی پنجے سے نکل کر اللہ کی وسیع رحمتوں کے زیر سایہ آجائے ۔
آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی حفظہ اللہ خطبہ شعبانیہ کے اس فقرے "وَدُعاؤُکُم فِیه مُسْتَجابٌ ؛ اور تمہاری دعا اس (مہینہ) میں مستجاب ہے" کے بارے میں تحریر فرماتے ہیں: کیونکہ خداوند متعال نے سورہ بقرہ میں روزے کی آیات کو جو پے در پے ہیں بیان کیا ہے "یَا أَیُّهَا الَّذِینَ ءَامَنُوا کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ..." پھر فوراً اس کے بعد والی آیت میں فرمایا "وَإِذَا سَأَلَکَ عِبَادِی عَنِّی فَإِنِّی قَرِیبٌ أُجِیبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ فَلْیَسْتَجِیبُوا لِی وَلْیُؤْمِنُوا بِی لَعَلَّهُمْ یَرْشُدُونَ"[1] اور جب میرے بندے آپ سے میرے بارے میں سوال کریں تو (آپ کہہ دیں) میں یقینا قریب ہوں جب کوئی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا و پکار کو سنتا ہوں اور جواب دیتا ہوں تو ان پر لازم ہے کہ وہ میری آواز پر لبیک کہیں اور مجھ پر ایمان لائیں (یقین رکھیں) تاکہ وہ نیک راستے پر آجائیں، اس آیت کا سابقہ آیات سے تعلق ہے یعنی روزہ رکھنے سے انسان کی دعا مستجاب ہوتی ہے روزہ دار شخص، اللہ کا محبوب ہے اور اللہ اپنے محبوب کی دعا رد نہیں کرتا۔[2]
ماہ مبارک رمضان خدا کی بھرپور رحمتوں کا وہ مہینہ ہے جس میں حتی سانس لینا بھی تسبیح شمار ہوتی ہیں اور سونا عبادت شمار ہوتا ہے، اعمال قبول ہوتے ہیں اور دعائیں مستجاب ہوتی ہیں، جب سونا عبادت ہے تو بیداری میں عبادت کرنے کی فضیلت تو اور زیادہ بڑھ چڑھ کر ہوگی، اس مبارک مہینے میں جب اتنی آسانی سے ثواب حاصل کیا جاسکتا ہے تو روزہ دار کو چاہئے کہ اپنا زیادہ تر وقت اللہ کی عبادت میں گزارے اور نیک اعمال انجام دے کیونکہ خدا نے اس مہینے میں اعمال قبول کرنے کا وعدہ کیا ہے ، دعائیں بھی اچھے طریقہ سے مانگے کیونکہ اس مہینے میں دعائیں مستجاب ہوتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[1] قران کریم ، سورہ بقرہ، آیت 186 ۔
[2] آیت اللہ مکارم شیرازی، گفتار معصومین علیهم السلام سے ماخوذ، ج2، ص1244 ۔
Add new comment