مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خطبہ شعبانیہ کے مطابق ماہ مبارک رمضان میں روزہ داروں کی سانسیں بھی تسبیح شمار ہوتی ہیں ، ثواب عموماً اختیاری کام پر دیا جاتا ہے یعنی وہ عمل جسے انسان اپنے اختیار سے انجام دے اس پر ثواب عطا ہوتا ہے، سانس کا انا جانا انسان کے اختیار میں نہیں ہے اور نہ انسان اسے زیادہ دیر تک روکا جاسکتا ہے ، لیکن ماہ مبارک رمضان کی فضیلت اتنی زیادہ اور الہی رحمتوں کا نزول اس قدر بھرپور ہے کہ خداوند سبحانہ و تعالی نے اس ماہ میں غیراختیاری عمل کو بھی تسبیح شمار کیا ۔ بعض علماء کا کہنا ہے کہ سانسیں اس لئے تسبیح شمار ہوتی ہیں کہ روزہ کا ارادہ کرنا اور ماہ رمضان کی حرمت کا پاس و لحاظ لخیال ، انسان کو ایسے عالَم میں داخل کردیتا ہے جہاں انسان نفس امّارہ سے جنگ کرتا ہے، ایسی حالت میں انسان کی حیات کا ہر نقطہ خدا کی عین تسبیح ہے جیسا کہ ملائکہ کی ذات عین تسبیح ہے یعنی خدا کی طرف توجہ رکھنا ، اسے عظیم سمجھنا ، خود کو نہ دیکھنا عین عبادت ہے ، روزہ دار بھی ایسے ہی عالَم میں داخل ہوجاتا ہے ۔ [2]
تسبیح کے معنی:
تسبیح کے معنی یہ ہیں کہ اللہ کو سلبی صفات اور ہر طرح کے ضعف اور محتاجی سے مقدس اور پاک و منزہ سمجھا جائے۔ [2] تسبیح کا واضح ترین مصداق "سبحان اللہ" کا ذکر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
1: اصغر طاہرزادہ ، رمضان دریچه رؤیت، ص79 ۔
2: طوسی، التبیان، ج۶، ص۴۴۴ سے اقتباس ۔
Add new comment