حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام کی خصوصیات

Mon, 12/19/2022 - 09:36

حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی اخلاقی خصوصیات مسلمانوں بلکہ تمام انسانوں کے متعدد پیغام رکھتی ہے :

۱: مشترکہ حیات میں دوسروں کو خود پر مقدم رکھنا، ایک دوسرے کے حق میں گذشت کرنا اور خطاوں پر چشم پوشی کرنا ۔

انسان فطری طور پر اجتماعی طرز پر زندگی بسر کرنے کا عادی ہے ان حالات میں مذکورہ اصول وہ سنہرے فارمولے ہیں جس سے نہ فقط گھریلو زندگی اور حیات ہی گلستان بن سکتی ہے بلکہ پورا سماج ، شھر و دیہات بھی گلستان بن سکتا ہے ، یہ وہ حَسِین سیرت ہے جسے پیغمبر رحمت (ص) نے درندہ صفت اور وحشی عرب ماحول میں رائج کیا اور اپ کی اکلوتی وارث بی بی دو عالم حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے اسے اعلی پیمانہ پر پھیلایا ، البتہ ان باتوں کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ انسان اپنے مسلمہ حقوق سے دست بردار ہوجائے یا ولایت و وراثت کے دفاع میں معصومہ کونین صلوات اللہ علیہ کی سرگرمیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جائے کیوں کہ حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام نے اس مقام پر حق اور اسلام کے اصولوں کا دفاع فرمایا ہے ۔

کسی بھی گھرانے میں ایک دوسرے کی خطاوں پر چشم پوشی گھرانے کو مستحکم اور مضبوط اور اختلافات سے دور رکھتی ہے ۔

۲: ازدواجی حیات میں قناعت ، البتہ اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ انسان کام اور ملازمت نہ کرے اور اپنی و اپنے گھرانے کی معیشت کے لئے قدم نہ اٹھائے کیوں کہ اقتصادیات اور معشیت اسلام کے اہم اصولوں میں سے ایک ہے ، جیسا کہ رسول اسلام (ص) نے فرمایا : پانچ طرح کے افراد کی دعا مستجاب نہیں ہوتی کہ ان میں سے ایک بیکار انسان ہے حضرت نے فرمایا: « رَجُلٌ جَلَسَ فِي بَيْتِهِ وَ قَالَ اَللَّهُمَّ اُرْزُقْنِي وَ لَمْ يَطْلُبْ ؛ وہ انسان جو گھر میں بیٹھا یہ دعا کرے کہ خدایا ! مجھے روزی نصیب کر اس دعا کی مستجاب نہیں ہوگی ۔»

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ اَلْمُتَوَكِّلِ رَضِيَ اَللَّهُ عَنْهُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى اَلْعَطَّارُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ عَلِيٍّ اَلْكُوفِيِّ وَ مُحَمَّدِ بْنِ اَلْحُسَيْنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَمَّادٍ اَلْحَارِثِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ اَللَّهِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ : خَمْسَةٌ لاَ يُسْتَجَابُ لَهُمْ رَجُلٌ جَعَلَ اَللَّهُ بِيَدِهِ طَلاَقَ اِمْرَأَتِهِ فَهِيَ تُؤْذِيهِ وَ عِنْدَهُ مَا يُعْطِيهَا وَ لَمْ يُخَلِّ سَبِيلَهَا وَ رَجُلٌ أَبَقَ مَمْلُوكُهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ وَ لَمْ يَبِعْهُ وَ رَجُلٌ مَرَّ بِحَائِطٍ مَائِلٍ وَ هُوَ يُقْبِلُ إِلَيْهِ وَ لَمْ يُسْرِعِ اَلْمَشْيَ حَتَّى سَقَطَ عَلَيْهِ وَ رَجُلٌ أَقْرَضَ رَجُلاً مَالاً فَلَمْ يَشْهَدْ عَلَيْهِ وَ رَجُلٌ جَلَسَ فِي بَيْتِهِ وَ قَالَ اَللَّهُمَّ اُرْزُقْنِي وَ لَمْ يَطْلُبْ .  الخصال  ,  جلد۱  ,  صفحه۲۹۹ ، و حر عاملی ، وسایل الشیعہ ، ج ۱۲ حدیث۴ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 43