خطبہ نماز میں حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کا نام لینا مستحب
مختصر تشریح :
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا اگر چہ امام نہیں ہیں مگر اس لحاظ سے کہ اپ چودہ معصومین علیہم السلام میں سے ایک ہیں بہتر ہے کہ امام جماعت نماز جمعہ یا دیگر نمازوں کے خطبے میں دیگر معصوم اماموں کے ساتھ انحضرت سلام اللہ علیہا کا نام بھی لے اور ان پر دورود بھیجے ۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت اللہ العظمی روح اللہ الموسوی الخمینی (رہ) نے ایک استفتاء کے جواب میں فرمایا : ائمہ مسلمین کا عنوان حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کو شامل نہیں ہے اور نماز جمعہ کے خطبہ میں اپ کا نام لینا واجب نہیں ہے مگر اپ کے اسم گرامی کو تبرکا ذکر کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہے بلکہیہ ایک پسندیدہ عمل اور اجر و ثواب کا باعث ہے ۔ (۱)
اپ (س) کی جانب جھوٹ منسوب کرنا اور روزہ کا باطل ہونا
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی جانب جھوٹ منسوب کرنا حرام ہے لہذا احتیاط واجب کی بنیاد پر اگر یہ عمل روزہ کی حالت میں انجام دیا جائے تو روزہ باطل ہے ۔
فقہاء اور مراجع عظام نے اس سلسلہ میں فرمایا کہ اگر روزہ دار بول کر یا لکھ کر یا اشارہ کے وسیلہ یا دیگر طریقہ سے خدا ، رسول خدا [ص] اور ان کے جانشیوں کی جانب جان بوجھ کر جھوٹ منسوب کرے اور ولو فورا یہ کہے کہ میں نے جھوٹ کہا ، یا توبہ کرلے تو بھی اس کا روزہ باطل ہے اور احتیاط واجب کی بنیاد پر حضرت زہراء سلام اللہ علیہا نیز دیگر انبیاء ، اولیاء اور اوصیاء الھی کے سلسلہ میں بھی یہی حکم ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
Add new comment