مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: اَبَى اللّه لِصاحِبِ الْخُلْقِ السَّيِّى ءِ بِالتَّوبَةِ. فَقيلَ: يا رَسول اللّه ، وَ كَيْفَ ذلِكَ ؟ قالَ: لاِنـَّهُ اِذا تابَ مِنْ ذَنـْبٍ وَقَعَ فى اَعْظَمَ مِنَ الذَّنـْبِ الّذى تابَ مِنْهُ ۔ (۱)
خداوند متعال بد اخلاق انسان کی توبہ قبول نہیں کرتا ، اپ کی خدمت میں عرض کیا گیا ، کیوں ؟ آنحضرت (ص) نے فرمایا : کیوں کہ جب بھی کسی گناہ سے توبہ کرے گا توبہ کی ہوئی گناہ سے بدتر گناہ کا شکار ہوجائے گا ۔
نیز امام علی علیہ السلام نے فرمایا : عَوِّدْ اُذُنـَكَ حُسْنَ الاِسْتِماعِ وَ لا تُصغِ اِلى ما لا يَزيدُ فى صَلاحِكَاستِماعُهُ فَاِنَّ ذلِكَ يُصدِئُ الْقُلوبَ وَ يوجِبُ الْمَذامَّ ۔ (۲)
اپنے کانوں کو اچھی باتیں سننے کا عادی بناو اور جو کچھ بھی تمھارے حق میں بہتر اور صحیح نہیں ہے اسے ہرگز نہ سنو کیوں کہ اس عمل سے دلوں کو زنگ لگ جاتا ہے اور سرزنش و مذمت کا سبب بنتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ: [
۱: مجلسی ، محمد باقر، بحارالأنوار، ج ۷۳، ص ۲۹۹، ح ۱۲۔
۲: ابوالفَتح آمِدی ، غُرَرُ الحِکَم و دُرَرُ الکَلِم ، ح ۶۲۳۴ ۔
Add new comment