سن 1321 هجری قمری مطابق مارچ 1904 عیسوی میں خاندان سادات طباطبائی شھر تبریز میں ایک چمکتے ہوئے ستارہ نے گھر کے انگن کو منور کردیا ، خداوند متعال نے محترم سید محمد قاضی طباطبائی کو بیٹے کی شکل میں ایک نور ٹکڑا عطا کیا کہ جس انہوں نے سید محمد حسین نام رکھا کہ جو تاریخ کے گذرنے کے ساتھ ساتھ ایک حکیم اور عارف کی شکل میں بن کر بہت سارے انسانوں کی ہدایت کا سرچشمہ بنے ۔
علامہ طباطبائی ابھی پانچ برس کے نہیں ہوئے تھے کہ انہوں نے اپنی مادر گرامی کو کھو دیا اور اپ کی محبت و شفقت امیز اغوش سے محروم ہوگئے ، اپ کے والد محترم سید محمد قاضی طباطبائی نے بہت کوشش کی کہ علامہ محمد حسین طباطبائی اور ان کے دیگر بھائیوں کے دل سے ماں کے محرومیت کا غم مٹا دیں مگر خود انہیں نہیں معلوم تھا کہ چار سال بعد خود ان کی موت ان کے بے ماں کے بچوں کے غم کو دوبالا کردے گی ۔
صاحب تفسیر المیزان علامہ سید محمد حسین طباطبائی نے معاشرہ میں رائج میں سنت کے تحت بچپن میں قران کریم اور دینیات کی تعلیم حاصل کی اور پھر ۹ سال کی عمر میں شیخ محمد علی سرائی سے گلستان، بوستان، نصاب الصبیان، انوار سهیلی، تاریخ عجم، منشات امیرنظام اور ارشاد الحساب کی تعلیم لی ، اس کے علاوہ میرزاعلی نقی خطاط سے خوش خط (رائٹینگ) کی تعلیم حاصل کیا ۔
اپ نے مکتب کی تعلیم کی مکمل کرنے کے بعد شھر تبریز ایران کے مدرسہ میں داخلہ لیا اور وہاں دینی تعلیم کا اغاز کیا ، اور ابھی اپ کی عمر ۲۳ برس کی نہیں ہوئی تھی کہ شادی کا ارادہ کیا اور خاندان میں رشتہ داری لڑکی سے شادی کی ، شادی کے دوسرے ہی سال خداوند متعال نے انہیں والد بننے کے شرف سے نوازا اور علامہ محمد حسین طباطبائی نے اپنے بیٹے کا نام محمد رکھا ۔
Add new comment