غسل مس میت اور اسقاط حمل کی دیت

Sun, 11/06/2022 - 06:46

سوال : جینٹیکل مسائل اور مشکلات کی وجہ سے ماں کے شکم میں بچہ کم ابی اور بے تحرکی سے روبرو ہوگیا ہے اور ماں اپنی مکمل کوشش اور خرچ اٹھانے کے باوجود ، ماہر طبیب (specialist doctor) کے مشورہ اور وسیلے، اسقاط حمل پر مجبور ہوئی تو کیا اس صورت میں :

۱: ماں پر غسل مس میت واجب ہے ؟

۲: ماں اور باپ کے دوش پر دیت یا دیگر وظائف موجود ہیں؟َ

جواب: اگر حمل (ماں کے پیٹ میں بچہ) کم از کم چار ماہ کا ہو اور مردہ پیدا ہو تو غسل مس میت واجب ہے اور اگر ساقط ہونے کے بعد موت آجائے تو غسل میت واجب نہیں ہے ۔

۲: اگر حمل (ماں کے پیٹ میں موجود بچے) میں جان (روح) پڑچکی ہو تو احتیاط کی بناء پر دیت واجب ہے اور وہ دیت اس کے دوش پر ہے جس نے بچہ ساقط کیا ہے (گرایا ہے) اور اگر حمل (ماں کے پیٹ میں بچہ) مردہ پیدا ہو تو اس کی دیت موجود نہیں ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

استفتائات رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 16 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 15